Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 3 - یونیکوڈ

176 - 448
فیشھد اربع مرات یقول فی کل مرة اشھد باللہ انی لمن الصادقین فیما رمیتھا بہ من الزنا ثم یقول فی الخامسة لعنة اللہ علیہ ان کان من الکاذبین فیما رماھا بہ من الزنا]٢٠٦٥[(٧)و یشیر الیھا فی جمیع ذلک]٢٠٦٦[(٨) ثم تشھد المرأة اربع شھادات تقول فی کل مرة اشھد باللہ انہ لمن الکاذبین فیما رمانی بہ من الزنا وتقول فی 

چار مرتبہ کہے میں اللہ کو گواہ بناکے کہتا ہوں کہ میں نے بیوی پر جو زنا کی تہمت لگائی ہے اس میں سچا ہوں،اور پانچویں مرتبہ کہے کہ اگر زنا کی تہمت لگانے میں جھوٹا ہوں تو مجھ پر اللہ کی لعنت ہو۔  
وجہ  آیت میں اسی انداز سے لعان کا طریقہ مذکور ہے ۔آیت میں ہے۔والذین یرمون ازواجھم ولم یکن لھم شھداء الا انفسھم فشھادة احدھم اربع شھادات باللہ انہ لمن الصادقین o والخامسة ان لعنة اللہ علیہ ان کان من الکاذبین (الف) (آیت ٧٦ سورةالنور ٢٤)اس آیت میں لعان کرنے کے طریقے کا ذکر ہے اور یہ بھی ہے کہ پانچویں مرتبہ کہے میں جھوٹا ہوں تو مجھ پر اللہ کی لعنت۔اور یہ بھی پتہ چلا کہ پہلے مرد سے لعان لے (٢) اور اس وجہ سے بھی کہ اس نے ہی زنا کی تہمت لگائی ہے (٣) حدیث میں بھی اسی طرح لعان کرنے کا تذکرہ ہے۔عن سعید بن جبیر ... فبدأ بالرجل فشھد اربع شھادات باللہ انہ لمن الصادقین والخامسة ان لعنة اللہ علیہ ان کان من الکاذبین الخ (ب) (مسلم شریف ، کتاب اللعان ص ٤٨٨ نمبر ١٤٩٣ ابو داؤد شریف ، باب فی اللعان ص ٣١٣ نمبر ٢٢٥٣ ٢٢٥٦) اس حدیث میں لعان کا وہی طریقہ ہے اور مرد سے لعان کی ابتداکی گئی۔  
لغت  رمی  :  تیر پھینکنا،یہاں مراد ہے زنا کی تہمت ڈالنا۔
]٢٠٦٥[(٧)اور اشارہ کرے عورت کی طرف ان تمام میں۔  
تشریح  مرد جب قسم کھائے تو اس وقت عورت کی طرف اشارہ کرے۔  
وجہ  کیونکہ عبارت میں ہے فیما رمیت بہ جس  چیز کا میں نے اس کو تہمت ڈالا ،اسم اشارہ استعمال کیا ہے نام نہیں لیا ہے۔اس لئے انگلی سے عورت کی طرف اشارہ کرے تاکہ وہ عورت متعین ہو جائے۔
]٢٠٦٦[(٨)پھر عورت چار گواہی دے ،ہر مرتبہ کہے میں اللہ کو گواہ بناتی ہوں کہ بیشک یہ جھوٹا ہے اس میں جو تہمت لگائی ہے اس نے زنا کی اور پانچویں مرتبہ کہے اللہ کا غضب ہو مجھ پر اگر یہ سچا ہو اس میں جس کی تہمت لگائی ہے اس نے مجھ کو۔  
تشریح  مرد کی گواہی کے بعد چار مرتبہ عورت گواہی دے کہ میں اللہ کو گواہ بناتی ہوں اس بات کی جو اس نے مجھ پر زنا کی تہمت لگائی ہے اس 

حاشیہ  :  (الف) وہ لوگ جو اپنی بیویوں کو تہمت لگاتے ہیں اور ان کے پاس اپنی ذات کے علاوہ کوئی گواہ نہ ہو تو وہ چار مرتبہ گواہی دے کہ خدا کی قسم وہ سچا ہے۔اور پانچویں مرتبہ یہ کہے کہ اللہ کی ہو اگر وہ جھوٹا ہو(ب)سعید بن جبیر سے منقول ہے ... لعان مرد سے شروع کیا،پس چار مرتبہ گواہی دی کہ خدا کی قسم وہ سچا ہے اور پانچویں مرتبہ کہا اللہ کی لعنت ہو اگر وہ جھوٹا ہو۔

Flag Counter