Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 3 - یونیکوڈ

174 - 448
امتنع منہ حبسہ الحاکم حتی یلاعن او یکذب نفسہ فیحد]٢٠٦١[(٣) وان لاعن وجب علیھا اللعان فان امتنعت حبسھا الحاکم حتی تلاعن او تصدقہ]٢٠٦٢[(٤) واذا کان 

معلوم ہوا کہ تہمت لگانے کے بعد اس کو ثابت نہ کرے یا لعان نہ کرے تو اس پر حد لازم ہوگی۔
]٢٠٦١[(٣) اور اگر شوہر نے لعان کیا تو عورت پر لعان واجب ہے،پس اگر وہ لعان سے باز رہے تو حاکم اس کو قید کرے یہاں تک کہ لعان کرے یا شوہر کی تصدیق کرے۔  
وجہ  اگر شوہر نے لعان کیا تو عورت پر لعان واجب ہوگا کیونکہ شوہر کا حق ہو گیا ہے،ورنہ اس کو قید کرے یہاں تک کہ لعان کرے یا شوہر کی تصدیق کرے ۔
]٢٠٦٢[(٤) اگر شوہر غلام ہو یا کافر ہو یا قذف کی سزا یافتہ ہو اور بیوی کو تہمت لگائے تو ان پر حد ہوگی۔  
تشریح  یہ مسئلہ اس قاعدے پر ہے کہ شوہر نے بیوی پر زنا کی تہمت لگائی لیکن شوہر اہل شہادت میں سے نہیں ہے اس لئے لعان نہیں کر سکتا اس لئے اس پر حد لگ جائے گی۔مثلا شوہر غلام ہے یا کافر ہے یا حد قذف کی سزا پا چکا ہے تو یہ لوگ لعان نہیں کر سکتے۔اور لعان نہیں کر سکتے تو حد لازم ہوگی۔  
وجہ  یہ لوگ لعان نہیں کر سکتے اس کی  وجہ ابن ماجہ شریف کی حدیث گزر چکی ہے ۔عن عمر بن شعیب ان النبی ۖ قال اربع من النساء لا ملاعنة بینھن النصرانیة تحت المسلم والیھودیة تحت المسلم  والحرة تحت المملوک والمملوکة تحت الحر (الف) (ابن ماجہ شریف ، باب اللعان ص ٢٩٧ نمبر ٢٠٧١)اس حدیث سے معلوم ہوا کہ شوہر مسلمان نہ ہو یا غلام ہو تو وہ لعان نہیں کر سکتا۔اور قذف کی سزا یافتہ کو بھی اسی پر قیاس کیا جائے (٢) لعان کرنا گواہی پیش کرنے کے درجے میں ہے۔اور گواہی پیش نہ کر سکے تو اس پر حد ہے۔اس لئے یہ لوگ لعان نہ کر سکے تو ان پر حد لازم ہوگی۔آیت میں ہے ۔والذین یرمون المحصنات ثم لم یأتوا باربعة شھداء فاجلدوھم ثمانین جلدة ولا تقبلوالھم شھادة ابدا واولئک ھم الفاسقون (ب) (آیت ٤ سورة النور ٢٤) اس آیت میں ہے کہ زنا کی تہمت لگانے کے بعد اس پر چار گواہ نہ لا سکے تو اس پر حد لگے گی۔اور لعان نہ کر سکا تو گویا کہ چار گواہ نہ لا سکا ۔اس لئے ایسے شوہر پر حد قذف لگے گی (٣) اثر میں ہے ۔ عن علی بن ابی طالب انہ ضرب عبدا افتری علی حر اربعین (نمبر ١٣٧٨٨)عن ابن عباس انہ کان یقول حد العبد یفتر علی الحر اربعون (ج) (مصنف عبد الرزاق ، باب العبد یفتری علی الحر ج سابع ص ٤٣٧ نمبر ٩٠ ١٣٧) اس اثر سے معلوم ہوا کہ غلام شوہر آزاد بیوی پر تہمت ڈالے تو اس پر حد قذف لگے گی۔

حاشیہ  :  (الف) آپۖ نے فرمایا چار قسم کی عورتوں سے لعان نہیں ہے۔نصرانیہ مسلمان کی بیوی ہو،یہودیہ مسلمان کی بیوی ہو اور آزاد عورت غلام کی بیوی ہو اور باندی آزاد کی بیوی ہو تو لعان نہیں ہے (ب) جو لوگ پاکدامن عورتوں کو تہمت لگاتے ہیں پھر چار گواہ نہیں لا سکتے تو ان کو اسی کوڑے مارو اور کبھی بھی ان کی گواہی قبول نہ کرو اور وہ لوگ فاسق ہیں (ج) حضرت علی نے غلام کو چالیس کوڑے لگائے جس نے آزاد پر تہمت لگائی تھی۔ حضرت ابن عباس سے منقول ہے وہ فرماتے ہیں کہ غلام آزاد پر تہمت لگائے تو چالیس کوڑے ہیں۔

Flag Counter