Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 3 - یونیکوڈ

168 - 448
بغیر عذر استأنف]٢٠٥٠[(٢٩) وان ظاھرا العبد لم یجزہ فی الکفارة الا الصوم ]٢٠٥١[(٣٠) فان اعتق المولی عنہ او اطعم لم یجزئہ]٢٠٥٢[(٣١) فان لم یستطع المظاھر الصیام اطعم ستین مسکینا]٢٠٥٣[(٣٢) ویطعم کل مسکین نصف صاع من 

سادس، ص ٤٢٧ نمبر ١١٥١١١١٥٠٩) اس اثر سے معلوم ہوا کہ عذر کی بنا پر روزہ چھوڑ دے تب بھی شروع سے روزہ رکھے گا۔
]٢٠٥٠[(٢٩)اگر غلام ظہار کرے تو نہیں جائز ہے کفارے میں مگر روزہ۔  
تشریح  غلام نے اپنی بیوی سے ظہار کیا تو کفارہ صرف روزے سے ہی ادا کرے۔کھانا کھلانا یا غلام آزاد کرنا کافی نہیں ہوںگے۔  
وجہ  اس کے پاس کچھ مال ہی نہیں ہے کہ کھانا کھلائے یا غلام آزاد کرے،جو مال ہے وہ سب مولی کا ہے۔اس لئے صرف روزے سے ہی کفارہ ادا ہوگا۔
]٢٠٥١[(٣٠)پس اگر آقا نے غلام کی جانب سے آزاد کیا یا کھانا کھلایا تو کافی نہیں ہوگا۔  
تشریح  مظاہر غلام کی جانب سے آقا نے کفارے میں غلام آزاد کر دیا یا ساٹھ مسکین کو کھانا کھلا دیا تو کافی نہیں ہوںگے۔  
وجہ  یہ مال آقا کے ہیں غلام کے ہیں ہی نہیں۔اس لئے غلام کی جانب سے کچھ ادا نہیں ہوا۔
]٢٠٥٢[(٣١)پس اگر ظہار کرنے والا روزے کی طاقت نہ رکھتا ہو تو ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلائے۔  
وجہ  آیت میں ہے کہ روزے کی طاقت نہ رکھتا ہو مثلا بوڑھا ہو یا مجبوری ہو تو پھر ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلائے۔فمن لم یستطع فاطعام ستین مسکینا (الف) (آیت ٤ سورة المجادلة ٥٨) (٢) اور لمبی حدیث کا ٹکڑا یہ ہے۔عن سلمة بن صخر ... قال فصم شہرین متتابعین قال وھل اصبت الذی الا من الصیام قال فاطعم وسقا من تمر بین ستین مسکینا (ب) (ابو داؤد شریف ، باب فی الطہار ص ٣٠٨ نمبر ٢٢١٣) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ روزے کی طاقت نہ رکھتا ہو تو ساٹھ مسکین کو کھانا کھلائے۔
]٢٠٥٣[(٣٢)اور کھلائے ہر مسکین کو آدھا صاع گیہوں یا ایک صاع کھجور یا جو یا اس کی قیمت۔  
تشریح  ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلانے کے دو طریقے ہیں۔ایک تو یہ ہے کہ اس کے ہاتھ میں گیہوں یا کھجور یا جو دیدے۔اور دوسرا طریقہ یہ ہے کہ کھانا پکا کر کھلا دیا جائے ۔اگر اس کے ہاتھ میں گیہوں دے تو ہر مسکین کو آدھا صاع دے ۔اور کھجور یا جو دے توایک ایک صاع دے یا اس کی قیمت دے۔  
وجہ  اوپر کی حدیث میںہے۔فاطعم وسقا من تمر بین ستین مسکینا (ج) (ابو داؤد شریف ، باب فی الظہار ص ٣٠٨ نمبر ٢٢١٣ سنن للبیہقی ، باب لا یجزی ان یطعم اقل من ستین مسکینا کل مسکین مدا من طعام بلدہ ج سابع ،ص ٦٤٣، نمبر ١٥٢٨٧)اس حدیث میں ایک وسق کو 

حاشیہ  :  (ج)جو روزہ کی طاقت نہ رکھتا ہو وہ ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلائے (د) آپۖ نے فرمایا دو ماہ پے در پے روزے رکھو، فرمایا جو مصیبت آئی ہے وہ روزے ہی سے آئی ہے۔فرمایا ایک وسق کھجور کھانے میں دو ساٹھ مسکینوں کے درمیان(ج) کھلاؤ ایک وسق کھجور ساٹھ مسکینوں کے درمیان۔

Flag Counter