Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 3 - یونیکوڈ

162 - 448
]٢٠٣٧[(١٦) ولا یجزیٔ العمیاء ولا مقطوعة الیدین والرجلین]٢٠٣٨[ (١٧)ویجوز الاصم والمقطوع احدی الیدین واحدی الرجلین من خلاف]٢٠٣٩[(١٨) ولا یجوز مقطوع ابھامی الیدین۔
 
بھی مومن ہونا ضروری ہے (٢) تفصیل (سنن للبیہقی ، باب عتق المومنة فی الظہار ج سابع ص ٣٨٧) میں ہے(٣) کفارہ میں غلام اس لئے آزاد کرتے ہیں تا کہ وہ اللہ کی عبادت کرے۔اور کافر عبادت کے اہل نہیں اس لئے اس کو آزاد کرنا درست نہیں (٣) آپۖ نے مومنہ باندی کو آزاد کرنے کی ترغیب دی ہے۔
]٢٠٣٧[(١٦) اور نہیں کافی ہوگا اندھا اور نہ دونوں ہاتھ پاؤں کٹاہوا۔
 تشریح  کفارے میں نابینا غلام باندی یا دونوں ہاتھ کٹے ہوئے ہوں یا دونوں پاؤں کٹے ہوئے ہوں ایسا غلام آزاد کرنا کافی نہیں ہوگا۔  
وجہ  ان اعضاء کے معذور ہونے سے غلام کی منفعت ختم ہوئی اور مکمل غلام باقی نہیں رہا۔ اور آیت میں تحریر رقبة سے مکمل غلام مراد ہے۔اس لئے انتہائی معذور غلام کو آزاد کرنا کافی نہیں ہے (٢) جس طرح قربانی میں انتہائی معذور جانور ذبح کرنا کافی نہیں اسی طرح کفارے میں انتہائی معذور غلام آزاد کرنا کافی نہیں ہے۔البتہ تھوڑا بہت عیب ہو تو چل جائے گا۔جس طرح قربانی کے جانور میں تھوڑا بہت عیب ہوتا ہے تو چل جاتا ہے۔  
اصول  ناقص غلام کفارے میں کافی نہیں۔   
لغت  العمیاء  :  عمی کی جمع ہے ،اندھا۔
]٢٠٣٨[(١٧) اور جائز ہے بہرا غلام کو آزاد کرنا،اور دو ہاتھوں میں ایک کٹا ہوا ،اور دو پیروں میں سے ایک کٹاہوا خلاف سے۔  
تشریح  غلام بہرا ہو یا ایک ہاتھ اور ایک پیر خلاف جانب سے کٹے ہوئے ہوں مثلا دائیں ہاتھ اور بائیں پاؤں کٹے ہوئے ہوں۔یا بائیں ہاتھ اور دائیں پاؤں کٹے ہوئے ہوں تو ایسے غلام کو آزاد کرنا جائز ہے۔  
وجہ  یہ عیب تو ہیں لیکن اتنے معذور نہیں ہیں کہ نہ چل سکے اس لئے کافی ہو جائے گا،جس طرح قربانی کے جانور میں تھوڑا بہت عیب ہوتو کافی ہو جائے گا۔  
لغت  الاصم  :  بہرا۔
]٢٠٣٩[(١٨) اور نہیں جائز ہے جس کے دونوں ہاتھوں کے انگوٹھے کٹے ہوئے ہوں۔  
وجہ  دونوں ہاتھوں کے انگوٹھے کٹے ہوئے ہوں تو وہ غلام انتہائی عیب دار ہو گیا۔اب وہ کوئی کام نہیں کر سکتا۔کیونکہ کام انگوٹھے ہی سے کرتا ہے۔اس لئے دونوں ہاتھوں کے انگوٹھے کٹے ہوئے ہوں تو وہ غلام کفارہ میں نہیں چلے گا (٢) کفارہ ایک قسم کی عبادت ہے اور عبادت میں بہت زیادہ عیب دار دینا اچھا نہیں۔قربانی کے سلسلے میں یہ حدیث موجود ہے۔سألت البراء بن عازب مالایجوز فی الاضاحی فقال 

Flag Counter