Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 3 - یونیکوڈ

161 - 448
امی کان مظاھرا من جماعتھن وعلیہ لکل واحدة منھن کفارة]٢٠٣٥[(١٤) وکفارة الظھار عتق رقبة فان لم یجد فصیام شھرین متتابعین فمن لم یستطع فاطعام ستین مسکینا کل ذلک قبل المسیس]٢٠٣٦[(١٥) ویجزیٔ فی ذلک عتق الرقبة المسلمة و الکافرة والذکر والانثی والصغیر والکبیر۔
  
سادس ص ٤٣٨ نمبر ١١٥٦٦) اس اثر سے معلوم ہوا کہ ایک ہی کفارہ لازم ہوگا۔
]٢٠٣٥[(١٤)اور کفارہ ظہار غلام کو آزاد کرنا ہے،پس اگر نہ پائے تو دو ماہ پے درپے روزے رکھنا ہے،پس جو طاقت نہ رکھتا ہو تو ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلانا ہے۔یہ سب وطی سے پہلے ہو ۔
 تشریح  کفارہ ادا کرنے کی ترتیب یہ ہے کہ پہلے غلام آزاد کرنے کی کوشش کرے،اس پر قدرت نہ ہو تو پے در پے دو ماہ روزے رکھے،اور اس پر بھی قدرت نہ ہو تو ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلائے۔اور یہ سب وطی کرنے سے پہلے کرے پھر وطی کرے۔  
وجہ  آیت اور حدیث میں اسی طرح کفارہ لازم کیا ہے۔والذین یظاھرون من نسائھم ثم یعودون لماقالوا فتحریر رقبة من قبل یتماسا ذلکم توعظون بہ واللہ بما تعملون خبیرo فمن لم یجد فصیام شھرین متتابعین من قبل ان یتماسا فمن لم یستطع فاطعام ستین مسکینا (الف) (آیت ٤٣ سورة المجادلة ٥٨) اس آیت میں کفارہ کی تفصیل اوپر کی ترتیب کے ساتھ ہے۔اور یہ بھی ذکر ہے کہ وطی سے پہلے کفارہ دے۔اور حدیث میں بھی اسی ترتیب کے ساتھ کفارے کا ذکر ہے(ابو داؤد شریف ، باب فی الظہار نمبر ٢٢١٣)  
لغت  المسیس  :  چھونا،مراد ہے صحبت کرنا۔
]٢٠٣٦[(١٥)اور کافی ہے اس میں مسلمان غلام کا آزاد کرنا اور کافر کا اور مذکر کا اور مؤنث کا اور چھوٹے کا اور بڑے کا۔  
تشریح  کفارۂ ظہار میں غلام آزاد کرنا ہے ۔لیکن حنفیہ کے نزدیک ہر قسم کا غلام باندی آزاد کرنا جائز ہے۔کفارۂ قتل کی طرح مؤمن ہونا ضروری نہیں ہے۔  
وجہ  آیت میں  تحریر رقبة  ہے۔جو کافر اور مؤمن کو عام ہے۔اس لئے دونوں غلام کافی ہوںگے۔البتہ مومن آزاد کرنا زیادہ بہتر ہے۔
فائدہ  امام شافعی فرماتے ہیں کہ کافر غلام آزاد کرنا کافی نہیں ہے۔
 وجہ  وہ فرماتے ہیں کہ کفارۂ قتل میں مومن غلام شرط ہے جس سے معلوم ہوا کہ کفارے میں مومن ہی کافی ہوںگے۔اس لئے کفارۂ ظہار میں 

حاشیہ  :  (الف) جو لوگ ظہار کرتے ہیں اپنی بیویوں سے پھر رجوع کرنا چاہتے ہیں اس سے جو کہا تو غلام کا آزاد کرنا ہے صحبت سے پہلے ،اس کی نصیحت کی جاتی ہے۔جو کرتے ہو اللہ اس سے خبردار ہے۔جو غلام نہ پائے اس کو مسلسل دو ماہ کے روزے رکھنا ہے صحبت سے پہلے۔پس جو اس کی طاقت نہ رکھتا ہو تو ساٹھ مسکین کو کھانا کھلانا ہے۔

Flag Counter