Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 3 - یونیکوڈ

154 - 448
]٢٠١٧[(١٣) وقالا رحمھما اللہ تعالی علیھا ثُلُث الالف]٢٠١٨[(١٤) ولو قال الزوج طلقی نفسک ثلثا بالف او علی الف فطلقت نفسھا واحدة لم یقع علیھا شیء من الطلاق]٢٠١٩[ (١٥)والمبارأة کالخلع والخلع والمبارأة یسقطان کل حق لکل واحد 

]٢٠١٧[(١٣)  اور صاحبین نے فرمایا کہ عورت پر ہزار کی تہائی لازم ہوگی۔  
وجہ  وہ فرماتے ہیں کہ یہاں بھی علی، ب کے معنی میں ہے،اور بدلیت کے معنی میں ہے۔ اس لئے اس صورت میں بھی ہر ایک طلاق پر ہزار تقسیم ہو جائے گا۔اور ایک طلاق پر ایک تہائی رقم لازم ہوگی۔
]٢٠١٨[(١٤)اگر شوہر نے بیوی سے کہا تم اپنے آپ کو تین طلاقیں دو ایک ہزار کے بدلے،یا ایک ہزار کی شرط پر تو پس طلاق دی ایک تو عورت پر کچھ واقع نہیں ہوگی۔  
تشریح  شوہر نے بیوی سے کہا کہ تم اپنے آپ کو ایک ہزار کے بدلے تین طلاق دے دو۔عورت نے ایک طلاق دی تو عورت پر کوئی طلاق واقع نہیں ہوگی۔اور شوہر کو تہائی رقم بھی نہیں ملے گی۔  
وجہ  چاہے ہزار کے بدلے میں کہے یا ہزار کی شرط پر کہے دونوں صورتوں میں یہاں شرط کے معنی میں ہے۔کیونکہ شوہر ہزار سے کم پر راضی نہیں ہوگا۔اور ایک تہائی رقم پر عورت کو جدا کرنے پر راضی نہیں ہوگا۔اس لئے عورت کے خلاف شرط کرنے پر نہ طلاق واقع ہوگی اور نہ عورت پر کچھ لازم ہوگا۔
]٢٠١٩[(١٥)اور مبارات خلع کی طرح ہے۔اور خلع اور مبارات ساقط کردیتے ہیں ہر وہ حق کو جو میاں بیوی کے درمیان ہو دوسرے پر جو نکاح سے تعلق رکھتے ہوں امام ابو حنیفہ کے نزدیک ۔
 تشریح  جتنے حقوق نکاح کی وجہ سے میاں بیوی پر عائد ہوے ہیں خلع کرنے کی وجہ سے اور ایک دوسرے کو بری کرنے کی وجہ سے سب ساقط ہو جائیںگے۔مثلا عدت کا نفقہ،سکنی، مہر وغیرہ شوہر پر لازم نہیں ہوںگے۔  
وجہ  مبارات کا مطلب یہ ہے کہ بیوی شوہر کے تمام حقوق سے بری اور شوہر بیوی کے تمام حقوق سے بری۔اس لئے دونوں تمام حقوق سے بری ہو جائیںگے۔اور خلع میں شوہر ہی بیوی سے لیتا ہے تو شوہر اس کو کیسے دیگا (٢) اثر میں اس کا ثبوت ہے۔عن قتادة قال لیس للمختلعة والمبارئة نفقة (الف) (مصنف ابن ابی شیبة١١٤ ماقالوا فی المختلعة تکون لھا نفقة ام لا؟ ج رابع، ص١٢٧، نمبر ١٨٤٩٣  مصنف عبد الرزاق ، باب نفقة المختلعة الحامل ج سادس ص ٥٠٧ نمبر ١١٨٦٣) اس اثر میں ہے کہ خلع اور مبارات میں شوہر سے نفقہ ساقط ہو جائے گا (٢) عن الشعبی سئل عن المختلعة لھا نفقة ؟ فقال کیف ینفق علیھا وھو یأخذ منھا (ب) (مصنف ابن ابی شیبة ١١٣ 

حاشیہ  :  (الف) خلع والی کے لئے اور مبارات کرنے والی کے لئے نفقہ نہیں ہے (ب) حضرت شعبی سے پوچھا کیا خلع کرنے والی کو نفقہ ملے گا ؟ فرمایا اس پر کیسے خرچ کرے گا اس سے تو لے رہا ہے۔

Flag Counter