Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 3 - یونیکوڈ

152 - 448
]٢٠١١[(٧) وما جاز ان یکون مھرا فی النکاح جاز ان یکون بدلا فی الخلع ]٢٠١٢[(٨)فان قالت خالعنی علی ما فی یدی فخالعھا ولم یکن فی یدھا شیء فلا شیء لہ علیھا]٢٠١٣[ (٩)وان قالت خالعنی علی ما فی یدی من مال فخالعھا ولم یکن فی یدھا شیء ردت علیھا مھرھا]٢٠١٤[(١٠) وان قالت خالعنی علی ما فی یدی من دراہم 

تشریح  عورت نے خلع کا لفظ استعمال نہیں کیا بلکہ طلاق کا لفظ استعمال کیا کہ طلاق کے بدلے مال ہو۔پھر سور اور شراب ہونے کی وجہ سے عوض باطل ہو گیا تو طلاق رجعی واقع ہوگی۔  
وجہ  یہاں طلاق صریح استعمال کیا ہے اس لئے اگر اس کے بدلے مال ہوتا تو طلاق بائنہ واقع ہوتی۔لیکن عوض باطل ہو گیا اس لئے صرف طلاق صریح باقی رہی۔اس لئے اس سے طلاق رجعی واقع ہوگی۔
]٢٠١١[(٧) جو چیز جائز ہے کہ نکاح میں مہر بنے جائز ہے کہ وہ خلع میں بدل بنے۔  
تشریح  جو چیز نکاح میں مہر بن سکتی ہو وہ خلع میں بدل بن سکتی ہے۔  
وجہ  مہر بضع کا بدلا ہے ۔اور خلع میں بھی ایک قسم کا بضع کا بدلا ہے اس لئے جو چیز نکاح میں مہر بن سکتی ہے وہ خلع میں بدل بن سکتی ہے۔
]٢٠١٢[(٨)اگر عورت نے کہا مجھ سے خلع کریں اس کے بدلے جو میرے ہاتھ میں ہے،پس اس سے خلع کیا اور اس کے ہاتھ میں کچھ نہیں تھا تو شوہر کے لئے عورت پر کچھ لازم نہیں ہوگا  وجہ  عورت نے یہ نہیں کہا کہ جو مال میرے ہاتھ میں ہے اس کے بدلے خلع کریں۔چونکہ مال کا نام نہیں لیا اور ہاتھ میں کچھ نہیں تھا تو عورت پر کوئی مال لازم نہیں ہوگا۔
]٢٠١٣[(٩)اور اگر کہا مجھ سے خلع کریں اس کے بدلے جو میرے ہاتھ میں ہے مال میں سے،پس اس سے خلع کیا اور عورت کے ہاتھ میں کچھ نہیں تھا تو عورت اپنا مہر واپس دے گی۔  
تشریح  اس صورت میں عورت نے کہا ہے جو مال میرے ہاتھ میں ہے اس کے بدلے خلع کریں اور عورت کے ہاتھ میں کچھ نہیں تھاتو عورت کو مہر واپس کرنا ہوگا۔  
وجہ  یہاں کوئی مال متعین نہیں ہے۔البتہ دونوں کے درمیان ایک مال پہلے متعین ہو چکا ہے یعنی مہر اس لئے مجبورا مہر کی طرف پھیرا جائے گا اور وہی لازم کیا جائے گا۔کیونکہ شوہر سے مال کا وعدہ کیا ہے اس لئے وہ کوئی مال لئے بغیر طلاق دینے پر راضی نہیں ہوگا۔  
اصول  یہ مسئلہ اس اصول پر ہے کہ کوئی چیز متعین نہ ہوتو جو پہلے سے معہود و متعین ہو وہی لازم کر دیا جائے گا ۔
]٢٠١٤[(١٠)اور اگر کہا مجھ سے خلع کرو اس کے بدلے جو میرے ہاتھ میں ہے عام یا خاص درہموں میں سے،پس اگر ایسا کرلیا اور نہیں تھا اس کے ہاتھ میں کچھ تو عورت پر تین درہم لازم ہیں۔   
وجہ  دراہم جمع کا صیغہ ہے جس کا اطلاق کم سے کم تین پر ہوتا ہے ۔اس لئے الف لام کے بغیردراھم نکرہ استعمال کرے یا الف لام کے ساتھ 


Flag Counter