Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 3 - یونیکوڈ

14 - 448
مسلمین]١٧٣١[(٦) ولا یحل للرجل ان یتزوج بامہ ولا بجداتہ من قبل الرجال والنسائ]١٧٣٢[(٧) ولا ببنتہ ولا ببنت ولدہ وان سفلت]١٧٣٣[(٨) ولا باختہ ولا ببنات اختہ ولا بعمتہ ولا بخالتہ۔

وجہ  وہ فرماتے ہیں کہ آیت موجود ہے کہ مسلمان کے لئے مسلمان کی گواہی ضروری ہے اس لئے مسلمان کی ہی گواہی کے بغیر جائز نہیں ہوگا۔آیت یہ ہے  یا ایھا الذین آمنوا شھادة بینکم اذا حضر احدکم الموت حین الوصیة اثنان ذوا عدل منکم (الف) (آیت ١٠٦ سورة المائدہ ٥) اس آیت میں ہے کہ اے ایمان والو تمہارے اپنے میں سے دو گواہ ہوں،یعنی مسلمان گواہ ہوں۔اس لئے ذمیہ سے نکاح کے لئے بھی دو مسلمان گواہ ضروری ہیں۔
(  محرمات کا بیان  )
]١٧٣١[(٦)نہیں حلال ہے آدمی کے لئے یہ کہ شادی کرے اپنی ماں سے نہ اپنی دادی سے مرد کی جانب سے ہو اور عورتوں کی جانب سے ہو  تشریح  اپنی ماں ، اپنی دادی ، اپنی نانی سے شادی کرنا حرام ہے۔ باپ کی طرف سے جو ماں ہوتی ہے اس کو دادی کہتے ہیں اور ماں کی جانب سے جوماں ہے اس کو نانی کہتے ہیں۔ ان سب سے نکاح حرام ہے۔  
وجہ  آیت میں ہے  حرمت علیکم امھاتکم وبناتکم واخواتکم و عماتکم و خالاتکم وبنات الاخ وبنات الاخت (ب) (آیت ٢٣ سورة النساء ٤)اس آیت میں چودہ قسم کی عورتوں کے بارے میں ہے کہ ان سے نکاح کرنا حرام ہے۔ان میں سے ماں بھی ہے۔اور ماں کے تحت میں دادی اور نانی بھی داخل ہو جائے گی کہ ان سے بھی نکاح حرام ہوگا۔
]١٧٣٢[(٧)اور نہیں حلال ہے مرد کے لئے کہ نکاح کرے اپنی بیٹی کے ساتھ اور نہ اپنی پوتی کے ساتھ اگر چہ نیچے تک ہو۔  
تشریح   اپنی بیٹی ،اسی طرح اپنی پوتی کے ساتھ نکاح کرنا حرام ہے۔  
وجہ  اوپر کی آیت میں صراحت ہے کہ اپنی بیٹی کے ساتھ نکاح کرنا حرام ہے اور بیٹی کے اندر بالاجماع پوتی اور نواسی داخل ہیں۔ جس کی بنا پر ان سے بھی نکاح کرنا حرام ہے چاہے پر پوتی ،سر پوتی یا پر نواسی اور سر نواسی کیوں نہ ہوں،اور کتنے ہی نیچے تک ہوں۔
]١٧٣٣[(٨)اور نہیں جائز ہے اپنی بہن سے اور نہ اپنی بھانجیوں سے اور نہ اپنی پھوپی سے اور نہ اپنی خالہ سے۔  
تشریح  اپنی بہن، اپنی بھانجی،اپنی پھوپی اور اپنی خالہ سے شادی کرنا حرام ہے۔  
لغت  بنات اختہ  :  بہن کی بیٹی سے مراد بھانجی ہے۔  
وجہ  آیت میں موجود ہے  وبناتکم  اور آگے ہے  بنات الاخ وبنات الاخت  جس سے بھانجی اور بھتیجی مراد ہیں۔

حاشیہ  :  (الف) اے ایمان والو تمہاری آپس کی گواہی جب کہ آئے تم میں سے کسی ایک کو موت ،وصیت کے وقت تم میںسے دو عادل گواہوں کو بنانا ہے(ب) حرام کی گئی ہے تم پر تمہاری ماں،تمہاری بیٹیاں،تمہاری بہنیں،تمہاری پھوپیاں،تمہاری خالائیںاور بھائی کی بیٹیاں اور بھانجیاں۔

Flag Counter