٢ والتبویة أن یخل بینہا وبینہ ف منزلہ ولا یستخدمہا٣ ولو استخدمہا بعد التبویة سقطت النفقة لأنہ فات الاحتباس والتبویة غیر لازمة علی ما مر ف النکاح ٤ ولو خدمتہ الجاریة أحیانا من غیر أن یستخدمہا لا یسقط النفقة لأنہ لم یستخدمہا لیکون استرداداً ٥ والمدبرة وأم الولد ف ہذا کالأمة۔
لغت : بوأ : ٹھہرانا،شوہر کے یہاں قیام کروانا۔
ترجمہ: ٢ رات بسانے سے مراد یہ ہے کہ آقا باندی کو شوہر کے ساتھ اس کے گھر میں تنہا چھوڑ دے اور باندی سے اپنی خدمت نہ لے ۔
تشریح: تبویہ ، گھر میں بسانے کا مطلب یہ ہے کہ باندی کو شوہر کے گھر رہنے کے لئے چھوڑ دے اور اس سے خدمت نہ لے ۔
ترجمہ: ٣ گھر بسانے کے بعد آقا نے خدمت لے لی تو نفقہ ساقط ہو جائے گا اس لئے کہ احتباس فوت ہو گیا ، اور گھر بسانا آقا پر لازم نہیں ہے جیسا کہ کتاب النکاح میں گزرا ۔
تشریح: آقا نے گھر بسایا تھا بعد میں باندی سے خدمت لینے لگا تو تو گھر بسانا ختم ہو گیا اس لئے نفقے کا مستحق نہیں رہے گا ، اور یہ بات کتاب النکاح میں گزر چکی ہے کہ آقا پر گھربسانا لازم نہیں ہے ۔
ترجمہ: ٤ اگر باندی نے کبھی کبھی آقا کی خدمت کر لی آقا کی خدمت لئے بغیر تو نفقہ ساقط نہیں ہو گا کیونکہ آقا نے اس کو واپس لینے کے طور پر خدمت نہیں لی ۔
تشریح: آقا جس طرح اپنے یہاں رکھ کر خدمت لیا کرتا تھا اس طرح خدمت نہیں لی بلکہ کبھی کبھار خود ہی باندی نے آقا کی خدمت کر لی تو اس سے اس کا نفقہ ساقط نہیں ہو گا ، کیونکہ آقا نے خدمت نہیں لی ہے بلکہ خود باندی نے کبھی کبھار خدمت کی ہے جس سے گھر بسانے میں کوئی فرق نہیں آتا ہے اس لئے نفقہ ساقط نہیں ہو گا ۔
ترجمہ: ٥ مدبرہ اور ام ولد باندی اس حکم میں باندی کی طرح ہیں ۔
تشریح:جتنے احکام خالص باندی کے گزرے وہ سب مدبرہ باندی اور ام ولد باندی کے لئے بھی ہیں ۔ اور دونوں کا حکم ایک ہی ہے ۔ کیونکہ آزاد ہونے سے پہلے یہ بھی باندی ہی ہیں ۔