ىہ بتلائىے کہ اگر مىرے (اس) بھائى مىں وہ بات ہو جو مَىں کہتا ہوں (ىعنى اگر مَىں سچائى برائى کرتا ہوں) آپ نے فرماىا اگر اس مىں وہ بات ہے جو تو کہتا ہے تب تو تو نے اس کى غىبت کى اور اگر وہ بات نہىں ہے جو تو کہتا ہے تو تو نے اس پر بہتان باندھا (مسلم)
عن سفيان بن أسد الحضرمي قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: «كبرت خيانة أن تحدث أخاك حديثا هو لك به مصدق وأنت به كاذب» . رواه أبو داود
سفىان بن اسد حضرمىؓ سے رواىت ہے کہ مَىں نے رسول اﷲ سے سنا ہے کہ فرماتے تھے کہ بہت بڑى خىانت کى بات ہے کہ تو اپنے بھائى (مسلمان) کو کوئى اىسى بات کہے کہ وہ اس مىں تجھ کو سچا سمجھ رہا ہے اور تو اس مىں جھوٹ کہہ رہا ہے (ابوداؤد)
عن معاذ قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «من عير أخاه بذنب لم يمت حتى يعمله» يعني من ذنب قد تاب منه -. رواه الترمذي
حضرت معاذ ؓ (سے رواىت ہے کہ رسول اﷲ نے فرماىا جو شخص اپنے بھائى (مسلمان) کو کسى گناہ سے عار دلاوے اس کو موت نہ آوے گى جب تک کہ خود اُس گناہ کو نہ کرے گا (ىعنى عارد لانے کا ىہ وبال ہے۔ اگر کسى خاص وجہ سے ظہور نہ ہو اور بات ہے اور خىر خواہى سے نصىحت کرنے کا کچھ ڈر نہىں) (ترمذى)