روح نوزدہم
آمدنى و خرچ کا انتظام رکھنا
(ىعنى مال کمانے مىں بھى کوئى بات دىن کے خلاف نہ ہو اور اس کے خرچ کرنے مىں بھى کوئى بات دىن کے خلاف نہ ہو)
عن ابن مسعود عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: " لا تزول قدما ابن آدم يوم القيامة حتى يسأل عن خمس: عن عمره فيما أفناه وعن شبابه فيما أبلاه وعن ماله من أين اكتسبه وفيما أنفقه وماذا عمل فيما علم ". رواه الترمذي
ابن مسعودؓ سے رواىت ہے کہ رسول اﷲ نے فرماىا قىامت کے دن کسى آدمى کے قدم (حساب کے موقع سے) نہىں ہٹىں گے جب تک اس سے پانچ چىزوں کا سوال نہ ہوچکے گا، اور (ان پانچ مىں دو ىہ بھى ہىں کہ) اس کے مال کے متعلق بھى (سوال ہوگا) کہ کہاں سے کماىا(ىعنى حلال سے ىا حرام سے) اور کاہے مىں خرچ کىا الخ (ترمذى)
ف:۔ تفصىل اس کى ىہ ہے کہ کمانے مىں بھى کوئى کام دىن کے خلاف نہ کرے جىسے سود لىنا اور رشوت لىنا اور کسى کا حق دبا لىنا جىسے کسى کى زمىن چھىن لىنا ىا موروٹى کا