روح سىزدہم
کثرت سے اﷲتعالىٰ کا ذکر کرنا
ىعنى جس قدر ہوسکے اﷲ کا نام لىتے رہنا۔ قرآن اور حدىث مىں اس کا حکم بھى ہے اور فضىلت اور ثواب بھى اور کچھ مشکل کام بھى نہىں۔ تو اىسے آسان کام مىں بے پروائى ىا سُستى کر کے حکم کے خلاف کرنا اور اتنا بڑا ثواب کھو کر اپنا نقصان کرنا کىسى بے جا اور بُرى بات ہے۔ پھر اﷲ کا نام لىتے رہنے مىں نہ کسى گِنتى کى قىد ہے اور نہ وقت کى اور نہ تسبىح رکھنے کى نہ پکار کر پڑھنے کى نہ وضو کى نہ قبلہ کى طرف منہ کرنے کى نہ کسى خاص جگہ کى نہ اىک جگہ بىٹھنے کى ہر طرح سے آزادى اور اختىار ہے، پھر کىا مشکل ہے۔
البتہ اگر کوئى اپنى خوشى سے تسبىح پر پڑھنا چاہے خواہ گنتى ىاد رکھنے کے لئے ىا اس لئے کہ تسبىح ہاتھ مىں ہونے سے پڑھنے کا خىال آجاتا ہے ، خالى ہاتھ ىاد نہىں رہتا تو اس مصلحت کے لئے تسبىح رکھنا بھى جائز ہے بلکہ بہتر ہے اور اس کا خىال نہ کرے کہ تسبىح رکھنے سے دکھلاوا ہوجائے گا، دکھلاوا تو نىت سے ہوتا ہے ىعنى جب ىہ نىت ہو کہ دىکھنے والے مجھ کو بزرگ سمجھىں گے ۔ اور اگر ىہ نىت نہ ہو تو وہ دکھلاوا نہىں، اس کو دکھلاوا سمجھنا اور اىسے وہموں سے ذکر کو چھوڑ دىنا ىہ شىطان کا دھوکا ہے وہ اس طرح سے بہکا کر ثواب سے محروم رکھنا چاہتا ہے ۔ اور وہ اىک دھوکا ىہ بھى دىتا ہے