روح ہشتم؎
سىرت نبوى
جو شعر ہذا کا مصداق ہے ؎
فتوح فى فتوح فى فتوح
و روح فوق روح فوق روح
رسول اﷲ کے اخلاق و عادات کو اپنے دل مىں جمانا جس سے آپ کى محبت بھى بڑھے اور جس سے اُن عادات کو اختىار کرنے کا بھى شوق ہو۔ اب چند آىتىں اور حدىثىں اس باب کى لکھتا ہوں۔
فرماىا اﷲتعالىٰ نے :
وَإِنَّكَ لَعَلَى خُلُقٍ عَظِيمٍالقلم: ٤
اور بے شك آپ اخلاق (حسنہ) کے اعلىٰ پىمانہ پر ہىں (سورۂ نون آىت:4)
فرماىا اﷲتعالىٰ نے:
لَقَدْ جَاءَكُمْ رَسُولٌ مِنْ أَنْفُسِكُمْ عَزِيزٌ عَلَيْهِ مَاعَنِتُّمْ حَرِيصٌ عَلَيْكُمْ بِالْمُؤْمِنِينَ رَءُوفٌ رَحِيمٌالتوبة: ١٢٨
(اے لوگو! ) تمہارے پاس اىک اىسے پىغمبر تشرىف لائے جو تمہارى جنس (بشر) سے ہىں جن کو تمہارى (سب کى) مضرت کى بات نہاىت گراں گذرتى ہے جو تمہارى منفعت کے بڑے خواہشمند رہتے ہىں (بالخصوص) اىمانداروں کے ساتھ (تو) بڑے ہى شفىق (اور) مہربان ہىں (سورۂ توبہ، آىت:128)