عن حذيفة قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: «لا يدخل الجنة قتات» . متفق عليه. وفي رواية مسلم: «نمام»
حضرت حذىفہؓ سے رواىت ہے کہ مىں نے رسول اﷲ سے سُنا ہے کہ فرماتے تھے کہ چغل خور (قانوناً بدون سزا) جنت مىں نہ جاوے گا (بخارى و مسلم)
عن أبي هريرة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «تجدون شر الناس يوم القيامة ذا الوجهين الذي يأتي هؤلاء بوجه وهؤلاء بوجه» . متفق عليه
حضرت ابوہرىرہؓ سے رواىت ہے کہ رسول اﷲ نے فرماىا قىامت کے رز سب سے بد (حالت مىں) اس شخص کو پاؤ گے جو دو روىہ ہو ىعنى جو اىسا ہو کہ اِن کے منہ پر اِن جىسا اُن کے منہ پر اُن جىسا (بخارى ومسلم)
عن أبي هريرة أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: «أتدرون ما الغيبة؟» قالوا: الله ورسوله أعلم. قال: ذكرك أخاك بما يكره ". قيل أفرأيت إن كان في أخي ما أقول؟ قال: «إن كان فيه ما تقول فقد اغتبته وإن لم يكن فيه ما تقول فقد بهته» . رواه مسلم
حضرت ابوہرىرہؓ سے رواىت ہے کہ رسول اﷲ نے فرماىا کہ تم جانتے ہو غىبت کىا چىز ہے؟ صحابہ نے عرض کىا کہ اﷲ اور اُس کا رسول خوب جانتے ہىں۔ آپ نے فرماىا (غىبت ىہ ہے کہ) اپنے بھائى( مسلمان) کا اىسے طور پر ذکر کرنا کہ (اگر اس کو خبر ہو تو) اس کو ناگوار ہو۔ عرض کىا گىا کہ ىہ بتلائىے کہ اگر مىرے (اس) بھائى مىں وہ بات ہو جو مَىں کہتا ہوں (ىعنى اگر مَىں سچائى برائى کرتا ہوں) آپ نے فرماىا اگر اس مىں وہ بات ہے جو تو کہتا ہے تب تو تو نے اس کى غىبت کى اور اگر وہ بات نہىں ہے جو تو کہتا ہے تو تو نے اس پر بہتان باندھا (مسلم)