روح بست وسوم
صبر و شکر کرنا
انسان کو جو حالتىں پىش آتى ہىں خواہ اختىارى ہوں خواہ غىر اختىارى، وہ دو طرح کى ہوتى ہىں ، ىا تو طبىعت کے موافق ہوتى ہىں اىسى حالت کو دل سے خدا تعالىٰ کى نعمت سمجھنا اور اس پر خوش ہونا اور اپنى حىثىت سے اس کو زىادہ سمجھنا اور زبان سے خدا تعالىٰ کى تعرىف کرنا اور اس نعمت کا گناہوں مىں استعمال نہ کرنا ىہ شکر ہے ۔ اور ىا وہ حالتىں طبىعت کے موافق نہىں ہوتىں بلکہ نفس کو ان سے گرانى اور ناگوارى ہوتى ہے اىسى حالت کو ىہ سمجھنا کہ اﷲتعالىٰ نے اس مىں مىرى کوئى مصلحت رکھى ہے اور شکاىت نہ کرنا۔ اور اگر وہ کوئى حکم ہے تو اس پر مضبوطى سے قائم رہنا ، اور اگر وہ کوئى مصىبت ہے تو مضبوطى سے اُس کى سہار کرنا اور پرىشان نہ ہونا، ىہ صبر ہے۔
اور چونکہ صبر زىادہ مشکل ہے اس لئے اس کا بىان شکر سے پہلے بھى کرتا ہوں اور زىادہ بھى کرتا ہوں۔اوّل اس کے کثرت سے پىش آنے والے موقعے بطور مثال کے بتلاتا ہوں پھر اس کے متعلق آىتىں اور حدىثىں لکھتا ہوں ۔ وہ مثالىں ىہ ہىں مثلاًنفس دىن کے کاموں سے گھبراتا ہے اور بھاگتا ہے ىا گناہ کے کاموں کا تقاضا کرتا ہے خواہ نماز روزہ سے جى چراتا ہے ىا حرام آمدنى کو چھوڑنے سے