روح دہم
اپنى جان کے حقوق ادا کرنا
جس کى وجہ ىہ ہے کہ ہمارى جان بھى اﷲتعالىٰ کى مِلک ہے جوہم کو بطور امانت کے دے رکھى ہے اس لئے اس کے حکم کے موافق اس کى حفاظت ہمارے ذمّہ ہے اور اس کى حفاظت اىک ىہ ہے کہ اس کى صحت کى حفاظت کرے، دوسرے اس کى قوت کى حفاظت کرے، تىسرے اس کى جمعىت کى حفاظت کرے ىعنى اپنے اختىارات سے اىسا کوئى کام نہ کرے جس مىں جان مىں پرىشانى پىدا ہوجاوے کىونکہ ان چىزوں مىں خلل آجانے سے دىن کے کاموں کى ہمت نہىں رہتى۔ نىز دوسرے حاجتمندوں کى خدمت اور امداد نہىں کر سکتا۔ نىز کبھى کبھى ناشکرى اور بے صبرى سے اىمان کھو بىٹھتا ہے۔ اس بارہ مىں چند آىتىں اور حدىثىں لکھى جاتى ہىں۔
اﷲتعالىٰ نے حضرت ابراہىم علىہ السلام کا قول نعمتوں کے شمار مىں ارشاد فرماىا:
وَإِذَا مَرِضْتُ فَهُوَ يَشْفِينِالشعراء: ٨٠
جب مىں بىمار ہوتا ہوں تو وہى مجھ کو شفا دىتا ہے (شعراء ، آىت:80)
ف:۔ اس سے صحت کا مطلوب ہونا صاف معلوم ہوتا ہے۔