الآتى) پھر بى بى اور اولاد کو دشمن بھى فرماىا ہے (تغابن) ىعنى جب آخرت سے روکے (جلالىن) ىہى حالت مال؎ کى ہے اسى لئے فتنہ ہونے مىں بھى اور اولاد دونوں کا ساتھ ہى ذکر فرماىا (تغابن) ىعنى جب آخرت سے غافل کرے (جلالىن) پس ان سب کى اىک حالت ہوئى۔ سو خدا تعالىٰ کى نعمتىں خوب برتو مگر غلام بن کر ، نہ کہ باغى بن کر۔ ىہ سب حدىثىں مشکوٰۃ سے لى ہىں اور بعضى حدىثىں جو دوسرى کتابوں سے لى ہىں اُن کے نام کےساتھ لفظ عىن بڑھا دىا۔ کتبہ اشرف على
روح بستم
نکاح کرنا اور نسل بڑھانا
(ىعنى جس مرد ىا جس عورت کو کوئى عذر نکاح سے روکنے والا نہ ہو اس کے لئے کبھى مصلحت کے درجہ مىں اور کبھى ضرورت کے درجہ مىں اصلى حکم ىہى ہے کہ نکاح کر لے ۔ چنانچہ)