روح بست و دوم
گناہوں سے بچنا
گناہ اىسى چىز ہے کہ اگر اس مىں سزا بھى نہ ہوتى تب بھى ىہ سوچ کر اس سے بچنا ضرور تھا کہ اس کے کرنے سے اﷲتعالىٰ کى ناراضى ہوجاتى ہے اگر دنىا مىں کوئى اپنے ساتھ احسان کرتا ہو اس کو ناراض کرنے کى ہمت نہىں ہوتى۔ اﷲتعالىٰ کے احسانات تو بندہ کے ساتھ بے شمار ہىں۔ اس کے ناراض کرنے کى کىسے ہمت ہوتى ہے اور اب تو سزا کا بھى ڈر ہے خواہ دنىا مىں بھى سزا ہوجاوے ىا صرف آخرت مىں۔ چنانچہ دنىا مىں اىک سزا ىہ بھى ہے جو آنکھوں سے نظر آتى ہے کہ اس شخص کو دنىا سے رغبت اور آخرت سے وحشت ہوجاتى ہے اور اس کا اثر ىہ ہوتا ہے کہ اس سے دل کى مضبوطى اور دىن کى پختگى جاتى رہتى ہے جىسا روح بست و ىکم کے شروع مضمون سے بھى ىہ صاف سمجھا جاتا ہے تو اس حالت مىں تو گناہ کے پاس بھى نہ پھٹکنا چاہئے خواہ دل کے