ارشاد فرماىا رسول اﷲ نے:
عن أبي هريرة، أن النبي صلى الله عليه وسلم قال: «أفضل الصدقة أن يتعلم المرء المسلم علما ثم يعلمه أخاه المسلم (ابن ماجة)
سب سے افضل صدقہ ىہ ہے کہ کوئى مسلمان آدمى کوئى علم (دىن کى بات) سىکھے پھر اپنے بھائى مسلمان کو سکھلا دے(ابن ماجہ)
اس حدىث سے ثابت ہوا کہ دىن کى جو بات معلوم ہوا کرے وہ دوسرے بھائى مسلمانوں کو بھى بتلا دىا کرے۔ اس کا ثواب تمام خىر خىرات سے زىادہ ہے۔ سُبحان اﷲ! خُدا تعالىٰ کى کىسى رحمت ہے کہ ذرا سى زبان ہلانے مىں ہزار روپىہ خىرات کرنے سے بھى زىادہ ثواب مل جاتا ہے۔
حق تعالىٰ کا ارشاد ہے:
يَاأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا قُوا أَنْفُسَكُمْ وَأَهْلِيكُمْ نَارًا وَقُودُهَا النَّاسُ وَالْحِجَارَةُ عَلَيْهَا مَلَائِكَةٌ غِلَاظٌ شِدَادٌ لَا يَعْصُونَ اللَّهَ مَا أَمَرَهُمْ وَيَفْعَلُونَ مَا يُؤْمَرُونَ التحريم: ٦
اے اىمان والو! اپنے آپ کو اور اپنے گھر والوں کو دوزخ سے بچاؤ۔ (التحرىم آىت:6)
اس کى تفسىر مىں حضرت علىؓ نے فرماىا کہ اپنے گھر والوں کو بھلائى (ىعنى دىن) کى باتىں سکھلاؤ(حاکم)
اس حدىث سے معلوم ہوا کہ اپنى بىوى بچوں کو دىن کى باتىں سکھلانا فرض ہے۔ نہىں تو انجام دوزخ ہے( ىہ سب حدىثىں کتاب ترغىب سے لى گئى ہىں)