ارشاد فرماىا رسول اﷲ نے کہ:
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ مِمَّا يَلْحَقُ الْمُؤْمِنَ مِنْ عَمَلِهِ وَحَسَنَاتِهِ بَعْدَ مَوْتِهِ عِلْمًا علمه ونشره وَولدا صَالحا تَركه ومصحفا وَرَّثَهُ أَوْ مَسْجِدًا بَنَاهُ أَوْ بَيْتًا لِابْنِ السَّبِيلِ بَنَاهُ أَوْ نَهْرًا أَجْرَاهُ أَوْ صَدَقَةً أخرجهَا من مَاله فِي صِحَّته وحياته يلْحقهُ من بعد مَوته» . رَوَاهُ بن مَاجَه وَالْبَيْهَقِيّ فِي شعب الْإِيمَان
اىمان والےکے عمل اور نىکىوں مىں سے جو چىز اس کے مرنے کے بعد بھى اس کو پہنچتى رہتى ہے ان مىں ىہ چىزىں بھى ہىں: اىک علم (دىن) جو سکھلاىا ہو (ىعنى کسى کو پڑھاىا ہو ىا مسئلہ بتلاىا ہو) اور اس (علم) کو پھىلاىا ہو(مثلاً دىن کى کتابىں تصنىف کى ہوں ىا اىسى کتابىں خرىد کر وقف کى ہوں ىا طالب علموں کو دى ہوں، ىا طالب علموں کو کھانے ،کپڑے کى مدد دى ہو جن سے علم دىن پھىلے گا اور ىہ بھى مدد دے کر اس پھىلانے مىں ساجھى ہوگىا) دوسرے نىک اولاد جس کو چھوڑ مرا ہو(اور بھى کئى چىزىں فرمائىں (ابن ماجہ وبىہقى)
ارشاد فرماىا رسول اﷲ نے :
عَنْ أَيُّوبَ بْنِ مُوسَى عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ رَسُولَ الله صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَا نَحَلَ وَالِدٌ وَلَدَهُ مِنْ نُحْلٍ أَفْضَلَ مِنْ أَدَبٍ حَسَنٍ» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَالْبَيْهَقِيُّ فِي «شُعَبِ الْإِيمَانِ» وَقَالَ التِّرْمِذِيُّ: هَذَا عِنْدِي حَدِيث مُرْسل
کسى اولاد والے اپنى اولاد کو کوئى دىنے کى چىز اىسى نہىں دى جو اچھے ادب (ىعنى علم) سے بڑھ کر ہو(ترمذى وبىہقى)