Deobandi Books

حیوۃ المسلمین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

88 - 357
وجهه حتى يكون هو الذي يصرف وجهه عن وجهه ولم ير مقدما ركبتيه بين يدي جليس له. رواه الترمذي
حضرت انسؓ سے رواىت ہے کہ رسول اﷲ﷑ جب کسى شخص سے مصافحہ فرماتے تو آپ اپنا ہاتھ اُس کے ہاتھ مىں سے خود نہ نکالتے تھے ىہاں تک کہ وہى اپنا ہاتھ نکال لىتا تھا۔ اور نہ اپنا منہ اس کے منہ کى طرف سے پھىرتے تھے ىہاں تک کہ وہى وہى اپنا منہ آپ کى طرف سے پھىر لىتا تھا ۔ اور آپ کبھى اپنے پاس بىٹھنے والے کے سامنے اپنے زانو کو بڑھائے ہوئے نہىں دىکھے گئے (بلکہ صف مىں سب کے برابر بىٹھتے تھے اىک مطلب ىہ ہوسکتا ہے کہ زانو سے مراد پاؤں ہو ىعنى آپ کسى کى طرف پاؤں نہ پھىلاتے تھے (ترمذى)

(17،16) قال الحسين: فسألت أبي عن دخول رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال: كان إذا أوى إلى منزله جزّأ دخوله ثلاثة أجزاء جزءا لله وجزءا لأهله، وجزءا لنفسه. ثم جزّأ جزأه بينه وبين النّاس فيردّ ذلك بالخاصة على العامة ، ولا يدّخر عنهم شيئا، وكان من سيرته في جزء الأمّة إيثار أهل الفضل بإذنه، وقسمه على قدر فضلهم في الدين، فمنهم ذو الحاجة، ومنهم ذو الحاجتين، ومنهم ذو الحوائج، فيتشاغل بهم ويشغلهم فيما يصلحهم والأمة من مساءلتهم عنه وإخبارهم بالذي ينبغي لهم، ويقول: ليبلّغ الشاهد منكم الغائب، وأبلغوني حاجة من لا يستطع إبلاغها، فإنّه من أبلغ سلطانا حاجة من لا يستطع إبلاغها ثبّت الله قدميه يوم القيامة، لا يذكر عنده إلّا ذلك ولا يقبل من أحد غيره. يدخلون روّادا  ولا يفترقون إلّا عن ذواق ، ويخرجون أدلة يعني على الخير. قال فسألته عن مخرجه كيف كان يصنع فيه؛-کما فى رواية أخري عنه-فقال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم دائم البشر ، سهل الخلق،........لا يتنازعون عنده الحديث، من تكلّم عنده أنصتوا له حتى يفرغ،........ويصبر لغريب على الجفوة في منطقة ومسألته،........ ولا يقطع على أحد حديثه حتى يجوز فيقطعه بنهي أو قيام
شمائل ترمذى باب تواضع و باب خلق مىں دو لمبى حدىثىں ہىں ان مىں سے بعضے جملے نقل کرتا ہوں۔ حضرت حسىنؓ اپنے والد حضرت علىؓ سے نقل کرتے ہىں کہ رسول اﷲ﷑ جب اپنے مکان مىں تشرىف لے جاتے تو مکان مىں رہنے کے وقت کو تىن حصوں مىں تقسىم فرماتے، اىک حصہ اﷲ عزوجل (کى عبادت) کے لئے اور اىک حصہ اپنے گھر والوں کے (حقوق ادا کرنے کے) لئے اور اىک حصہ اپنى ذات خاص کے لئے۔ پھر اپنے کاص حصہ کو اپنے اور لوگوں کے درمىان اس طرح پر تقسىم فرماتے کہ اس حصہ ( کے برکات) کو اپنے خاص اصحاب کے ذرىعہ سے عام لوگوں تک پہنچاتے (ىعنى اس حصہ مىں خاص حضرات کو استفادہ کے لئے اجازت تھى پھر وہ عام لوگوں تک ان علوم کو پہنچاتے) اور اس مذکورہ حصۂ امت مىں آپ کى عادت ىہ تھى کہ اہل فضل (ىعنى اہل علم وعمل) کو (حاضرى کى) اجازت دىنے مىں دوسروں پر ترجىح دىتے تھے اور اس وقت کو ان پر بقدر ان کى دىنى فضىلت کے تقسىم کرتے تھے کىونکہ کسى کو اىک ضرورت ہوئى کسى کو دو ضرورتىں ہوئىں، کسى کو کئى ضرورتىں ہوئىں آپ (اسى نسبت سے) اُن کے ساتھ مشغول ہوتے اور ان کو بھى اىسے کام مىں مشغول رکھتے جس مىں اُن کى اور امت کى مصلحت ہو۔ جىسے مسئلہ پوچھنا اور مناسب حالات کى اطلاع دىنا اور آپ کے سب طالب ہو کر آتے اور (علاوہ علمى فوائد کے) کچھ کھا پى کر واپس جاتے اور دىن کے ہادى بن کر نکلتے (ىہ رنگ تھا مجلس خاص کا) پھر مىں اپنے باپ سے آپ کے تشرىف لانے کى بابت پوچھا(انہوں نے اس کى تفصىل بىان کى جس کو مىں اُنہى کى دوسرى حدىث سے نقل کرتا ہوں)  حضرت علىؓ نے بىان کىا کہ رسول اﷲ ہر وقت کشادہ رو، نرم خو، نرم مزاج تھے۔ آپ کے سامنے لوگ آپس مىں جھگڑتے نہ تھے اور جب آپ کے روبر کوئى بات کرتا اس کے فارغ ہونے تک آپ خاموش رہتے اور آپ پردىسى آدمى کى گفتگو اور سوال مىں بے تمىزى کرنے پر تحمل فرماتے تھے اور کسى کى بات نہىں کاٹتے تھے ىہاں تک کہ وہ حد سے بڑھنے لگتا تب اس کو کاٹ دىتے خواہ منع فرما کر ىا اُٹھ کر چلے جانے سے (ىہ رنگ تھا مجلس عام کا) ىہ برتاؤ تو اپنے تعلق والوں سے تھا، اور مخالفىن کے ساتھ جو برتاؤ تھا اس کا بھى کچھ بىان کرتا ہوں۔


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 روحِ اوّل 1 1
3 اسلام و اىمان کے بىان مىں 1 2
4 روحِ دوم 7 1
5 تحصىلِ و تعلىم علمِ دىن 7 4
6 روحِ سوم 17 1
7 قرآن مجىد کا پڑھنا پڑھانا 17 6
8 روحِ چہارم 29 1
9 اﷲتعالىٰ سے محبت رکھنا اور رسول اﷲ﷑ سے محبت رکھنا 29 8
10 روح پنجم 42 1
11 تقدىر پر ىقىن لانا اور خدا تعالىٰ پر بھروسہ رکھنا 42 10
12 روح ششم 56 1
13 دعا مانگنا 56 12
14 اب دو چار حدىثىں دعا کى فضىلت اور آداب مىں لکھتا ہوں 61 12
15 روحِ ہفتم 65 1
16 نىک لوگوں کے پاس بىٹھنا 65 15
17 روح ہشتم 78 1
18 سىرت نبوى ﷑ 78 17
19 روحِ نہم 96 1
20 بھائى مسلمانوں کے حقوق کا خاص خىال رکھ کر ادا کرنا 96 19
21 احادىث 97 19
22 روح دہم 115 1
23 اپنى جان کے حقوق ادا کرنا 115 22
24 روح ىازدہم 130 1
25 نماز کى پابندى کرنا 130 24
26 روح دوازدہم 144 1
27 مسجد بنانا 144 26
28 روح سىزدہم 159 1
29 کثرت سے اﷲتعالىٰ کا ذکر کرنا 159 28
30 روح چہاردم 173 1
31 مالداروں کو زکوٰۃ کى پابندى 173 30
32 روح پانزدہم 186 1
33 علاوہ زکوٰۃ کے اور نىک کاموں مىں خرچ کرنااور ہمدردى کرنا 186 32
34 اجمالى دلىل 186 32
35 تفصىلى دلىلىں 187 32
36 روح شانزدہم 203 1
37 ملقب بہ باب الرىان روزے رکھنا خاص کر فرض روزے رمضان کے 203 36
38 روح ہفتدہم 218 1
39 ملقب بہ بىت الدىّان 218 38
40 روح ہشدہم 235 1
41 قربانى کرنا 235 40
42 قربانى سے روکنے کا مسئلہ 245 40
43 روح نوزدہم 249 1
44 آمدنى و خرچ کا انتظام رکھنا 249 43
45 روح بستم 264 1
46 نکاح کرنا اور نسل بڑھانا 264 45
47 روح بست و ىکم 281 1
48 دنىا سے دل نہ لگانا اور آخرت کى فکر مىں رہنا 281 47
49 روح بست و دوم 297 1
50 گناہوں سے بچنا 297 49
51 روح بست وسوم 315 1
52 صبر و شکر کرنا 315 51
53 روح بست و چہارم 330 1
54 مشورہ کے قابل امور مىں ؎دىانتدار خىر خواہوں سےمشورہ لىنا 330 53
55 روح بست و پنجم 344 1
56 امتىازِ قومى 344 55
Flag Counter