سىکھىں۔ اب مدعا کا دوسرا جزو رہ گىا ىعنى جو نىک لوگ گذر گئے ہىں ، کتابوں سے ان کے اچھے حالات معلوم کرنا کہ اس سے بھى وىسے ہى فائدے حاصل ہوتے ہىں جىسے ان کے پاس بىٹھنے سے آگے اِس دوسرے جزو کا بىان کرتے ہىں:
ارشاد فرماىا اﷲتعالىٰ نے:
وَكُلًّا نَقُصُّ عَلَيْكَ مِنْ أَنْبَاءِ الرُّسُلِ مَا نُثَبِّتُ بِهِ فُؤَادَكَ وَجَاءَكَ فِي هَذِهِ الْحَقُّ وَمَوْعِظَةٌ وَذِكْرَى لِلْمُؤْمِنِينَ
هود: ١٢٠
اور پىغمبروں کے قصوں مىں سے ہم ىہ سارے (مذکورہ) قصّے (ىعنى حضرت نوح علىہ السلام کا قصہ اور حضرت ہود علىہ السلام کا اور حضرت صالح علىہ السلام کا اور حضرت ابراہىم علىہ السلام کا اور حضرت لوط علىہ السلام کا اور حضرت شعىب علىہ السلام کا اور حضرت موسىٰ علىہ السلام کا ىہ سب قصے) آپ سے بىان کرتے ہىں جن کے ذرىعے سے ہم آپ کے دل کو تقوىت دىتے ہىں۔ (سورۂ ہود، اىت:120)
ف:۔ ىہ اىک فائدہ ہے نىکوں کے قصوں کے بىان کرنے کا کہ ان سے دل کو