«المتحابون في الله و المتجالسون في الله والمتلاقون في الله» . رواه البيهقي في «شعب الإيمان»
حضرت ابوہرىرہؓ سے رواىت ہے کہ مَىں رسول اﷲ کے ساتھ تھا تو آپ نے فرماىا کہ جنت مىں ىاقوت کے ستون ہىں اُن پر زبرجد کے بالاخانے قائم ہىں ان مىں کُھلے ہوئے دروزاے ہىں ، جو تىز چمکدار ستارہ کى طرح چمکتے ہىں۔ لوگوں نے عرض کىا ىارسول اﷲ! ان بالاخانوں مىں کون رہے گا؟ آپ نے فرماىا جو لوگ اﷲ کے لئے (ىعنى دىن کے لئے) آپس مىں رکھتے ہىں اور جو لوگ اﷲکے لئے اىک دوسرے کے پاس بىٹھتے ہىں اور جو اﷲکے لئے آپس مىں ملاقات کرتے ہىں (بىہقى فى شعب الاىمان) ىہ سب حدىثىں مشکوٰۃ سے لى گئى ہىں۔
وروي سمرة بن جندب عن النبي صلي الله عليه وسلم ((لا تساكنوا المشركين، ولا تجامعوهم، فمن ساكنهم أو جامعهم فهو منهم)) رواه الترمذي
حضرت سمرہؓ سے رواىت ہے کہ رسول اﷲ نے فرماىا کہ مشرکىن کے ساتھ نہ سکونت کرو اور نہ اُن کے ساتھ ىکجائى کرو (ىعنى ان کى مجلس مىں مت بىٹھو) جو شخص ان کے ساتھ سکونت کرے گا ىا ىکجائى کرے گا وہ انہى مىں سے ہے (ترمذى) ىہ حدىث جمع الفوائد سے لى گئى ہے۔
اِن سب آىتوں اور حدىثوں سے مدعا کے اىک جزو کا ثابت ہونا ظاہر ہے، ىعنى نىک لوگوں کے پاس بىٹھنا تاکہ ان سے اچھى باتىں سُنىں اور اچھى خصلتىں