حدىثىں صحبت نىک کى ترغىب مىں اور صحبتِ بد کى مذمت مىں لکھى جاتى ہے۔
ارشاد فرماىا اﷲتعالىٰ نے:
يَاأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَكُونُوا مَعَ الصَّادِقِينَالتوبة: ١١٩
اے اىمان والو! اﷲتعالىٰ سے ڈرو اور جو لوگ (دىن کے پکّے اور) سچّے ہىں ان کے ساتھ رہو (التوبہ ، آىت:119)
ف: ۔ ساتھ رہنے مىں ظاہرى صحبت بھى آگئى اور ان کى راہ پر چلنا بھى آگىا۔
ارشاد فرماىا اﷲتعالىٰ نے:
وَعَدَ اللَّهُ الْمُنَافِقِينَ وَالْمُنَافِقَاتِ وَالْكُفَّارَ نَارَ جَهَنَّمَ خَالِدِينَ فِيهَا هِيَ حَسْبُهُمْ وَلَعَنَهُمُ اللَّهُ وَلَهُمْ عَذَابٌ مُقِيمٌ (68)كَالَّذِينَ مِنْ قَبْلِكُمْ كَانُوا أَشَدَّ مِنْكُمْ قُوَّةً وَأَكْثَرَ أَمْوَالًا وَأَوْلَادًا فَاسْتَمْتَعُوا بِخَلَاقِهِمْ فَاسْتَمْتَعْتُمْ بِخَلَاقِكُمْ كَمَا اسْتَمْتَعَ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِكُمْ بِخَلَاقِهِمْ وَخُضْتُمْ كَالَّذِي خَاضُوا أُولَئِكَ حَبِطَتْ أَعْمَالُهُمْ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ وَأُولَئِكَ هُمُ الْخَاسِرُونَ (69) أَلَمْ يَأْتِهِمْ نَبَأُ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ قَوْمِ نُوحٍ وَعَادٍ وَثَمُودَ وَقَوْمِ إِبْرَاهِيمَ وَأَصْحَابِ مَدْيَنَ وَالْمُؤْتَفِكَاتِ أَتَتْهُمْ رُسُلُهُمْ بِالْبَيِّنَاتِ فَمَا كَانَ اللَّهُ لِيَظْلِمَهُمْ وَلَكِنْ كَانُوا أَنْفُسَهُمْ يَظْلِمُونَ (70)
: ٦٨ - ٧٠
اور (اے مخاطب!) جب تو ان لوگوں کو دىکھے جو ہمارى آىات (اور احکام) مىں عىب جوئى کر رہے ہىں تو ان لوگوں( کے پاس بىٹھنے ) سے کنارہ کش ہوجا ىہاں تک کہ وہ کسى اور بات مىں لگ جاوىں اور اگر تجھ کو شىطان بھلا دے (ىعنى اىسى مجلس مىں بىٹھنے کى ممانعت ىاد نہ رہے) تو (جب ىاد آجاوے) ىاد آنے کے بعد پھر اىسے ظالم لوگوں کے پاس مت بىٹھ (بلکہ فوراً اُٹھ کھڑا ہو اور اس سے اىک آىت کے بعد ارشاد ہے ) اور (کچھ مجلس تکذىب کى تخصىص نہىں بلکہ) اىسے لوگوں سے کنارہ کش رہ جنہوں نے اپنے (اُس) دىن کو (جس کا ماننا ان کے ذمہ فرض تھا ىعنى اسلام کو) لہو ولعب بنا رکھا ہے الخ (سورہ انعام آىت:68 تا 70)