(بلکہ فوراً اُٹھ کھڑا ہو اور اس سے اىک آىت کے بعد ارشاد ہے ) اور (کچھ مجلس تکذىب کى تخصىص نہىں بلکہ) اىسے لوگوں سے کنارہ کش رہ جنہوں نے اپنے (اُس) دىن کو (جس کا ماننا ان کے ذمہ فرض تھا ىعنى اسلام کو) لہو ولعب بنا رکھا ہے الخ (سورہ انعام آىت:68 تا 70)
عن ابن عباس قال قيل يا رسول الله أي جلسائنا خير قال من ذكركم الله رؤيته وزاد في علمكم منطقه وذكركم بالآخرة عمله
رواه أبو يعلى
حضرت ابن عباسؓ سے رواىت ہے کہ عرض کىا گىا ىا رسول اﷲم ہم جن لوگوں کے پاس بىٹھتے ہىں ان مىں سب سے اچھا کون شخص ہے( کہ اسى کے پاس بىٹھا کرىں ) آپ نے ارشاد فرماىا اىسا شخص (پاس بىٹھنے کے لئے سب سے اچھا ہے) کہ جس کا دىکھنا تم کو اﷲتعالىٰ کى ىاد دلادے اور اُس کا بولنا تمہارے علم (دىن) مىں ترقى دے اور اس کا عمل تم کو آخرت کى ىاد دلاوے (ابوىعلى)