ہے اور وہى سب کام سپرد کرنے کے لئے اچھا ہے (ىہى سپرد کرنا توکل ہے) پس ىہ لوگ خدا تعالىٰ کى نعمت اور فضل سے (ىعنى ثواب اور نفع تجارت سے) بھرے ہوئے واپس آئے کہ ان کو کوئى ناگوارى ذرا پىش نہىں آئى، اور وہ لوگ (اس واقعہ مىں) رضائے حق کے تابع رہے (اسى کى بدولت ہر طرح کى نعمتوں سے سرفراز ہوئے) اور اﷲتعالىٰ بڑا فضل ہے۔ (آل عمران آىت: 173۔174)
ف:۔ ان آىتوں مىں اىک قصہ کى طرف اشارہ ہے جس مىں صحابہ کو دنىا اور دىن دونوں کا فائدہ ہوا۔ اﷲتعالىٰ ىہ بتلاتا ہے کہ ىہ دونوں دولتىں توکل کى بدولت ملىں۔
فرماىا اﷲتعالىٰ نے:
قُلْ لَنْ يُصِيبَنَا إِلَّا مَا كَتَبَ اللَّهُ لَنَا هُوَ مَوْلَانَا وَعَلَى اللَّهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُؤْمِنُونَقُلْ هَلْ تَرَبَّصُونَ بِنَا إِلَّا إِحْدَى الْحُسْنَيَيْنِ وَنَحْنُ نَتَرَبَّصُ بِكُمْ أَنْ يُصِيبَكُمُ اللَّهُ بِعَذَابٍ مِنْ عِنْدِهِ أَوْ بِأَيْدِينَا فَتَرَبَّصُوا إِنَّا مَعَكُمْ مُتَرَبِّصُونَ التوبة: ٥١ - ٥٢
آپ فرما دىجئے کہ ہم پر کوئى حادثہ نہىں پڑ سکتا مگر وہى جو اﷲتعالىٰ نے ہمارے لئے مقدر فرما ىا ہے ، وہ ہمارا مالک ہے (پس مالک حقىقى جو تجوىز کرے بندہ کو اس پر راضى رہنا واجب ہے) اور (ہمارى کىا تخصىص ہے) اﷲکو تو سب مسلمانوں کو اپنے سب کام سپرد رکھنے چاہئىں (دوسرى بات ىہ) فرما دىجئے کہ(ہمارے لئے جىسى اچھى حالت بہتر ہے کہ اس مىں درجات بڑھتے ہىں اور گناہ معاف ہوتے ہىں پس) تم تو ہمارے حق مىں دو بہترىوں مىں سے اىک بہترى ہى کے منتظر رہتے ہو۔ (توبہ، آىت:51۔52)