تعجز، وإن أصابك شيء فلا تقل: لو أني فعلت لكان كذا وكذا. ولكن قل: قدر الله وما شاء فعل. فإن لو تفتح عمل الشيطان))، رواہ مسلم
حضرت ابوہرىرہؓ سے رواىت ہے کہ رسول اﷲ نے فرماىا کہ اپنے نفع کى چىز کو کوشش سے حاصل کر اور اﷲسے مدد چاہ اور ہمت مت ہار اور اگر تجھ پر کوئى واقعہ پڑ جائے تو ىوں کرتا تو اىسا اىسا ہوجاتا لىکن (اىسے وقت مىں) ىوں کہہ کہ اﷲتعالىٰ نے ىہى مقدر فرماىا تھا اور جو اس کو منظور ہوا اس نے وہى کىا(مسلم ىہاں تک کى حدىثىں جمع الفوائد سے نقل کى گئى ہىں۔ ان حدىثوں مىں زىادہ تقدىر کا بىان تھا۔ آگے وہ آىتىں اور حدىثىں ہىں جن مىں زىادہ توکل کا اور کچھ کچھ تقدىر کا بىان ہے۔
قال اﷲتعالىٰ:
فَبِمَا رَحْمَةٍ مِنَ اللَّهِ لِنْتَ لَهُمْ وَلَوْ كُنْتَ فَظًّا غَلِيظَ الْقَلْبِ لَانْفَضُّوا مِنْ حَوْلِكَ فَاعْفُ عَنْهُمْ وَاسْتَغْفِرْ لَهُمْ وَشَاوِرْهُمْ فِي الْأَمْرِ فَإِذَا عَزَمْتَ فَتَوَكَّلْ عَلَى اللَّهِ إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ الْمُتَوَكِّلِينَآل عمران: ١٥٩
پھر (مشورہ لىنے کے بعد) جب آپ (اىک جانب) رائے پختہ کر لىں سو خدا تعالىٰ پر اعتماد (کر کے اس کام کو کر ڈالا ) کىجئے۔ اﷲتعالىٰ اىسے اعتماد کرنے والوں سے (جو خدا تعالىٰ پر اعتماد رکھىں) محبت فرماتے ہىں۔ (آل عمران:آىت159)