والاوسط
حضرت ابودرداء سے رواىت ہے کہ اﷲتعالىٰ نے تمام بندوں کى پانچ چىزوں سے فراغت فرما دى ہے: اس کى عمر سے، اور اس کے رزق سے اور اس کے عمل سے اور اس کے دفن ہونے کى جگہ اور ىہ کہ (انجام مىں) سعىد ہے ىا شقى ہے۔
معاوية رفعه: ((لا تعجل على شيء تظن أنك إن استعجلت إليه أنك مدركه، وإن كان الله لم يقدر ذلك، ولا تستأخرن عن شيء تظن أنك إن استأخرت عنه أنه مدفوع عنك، وإن كان الله قد قدره عليك))، للكبير والأوسط بضعف
حضرت معاوىہ ؓ سے رواىت ہے کہ رسول اﷲ نے فرماىا: کسى چىز پر آگے مت بڑھ جس کى نسبت تىرا ىہ خىال ہو کہ مَىں آگے بڑھ کر اس کو حاصل کر لوں گا اگرچہ اﷲتعالىٰ نے اس کو مقدر نہ کىا ہو، اور اس کى چىز سے پىچھے مت ہٹ جس کى نسبت تىرا ىہ خىال ہو کہ وہ مىرے پىچھے ہٹنے سے ٹل جاوے گى اگرچہ اﷲتعالىٰ نے اس کو مقدر کر دىا ہے (کبىر و اوسط)
ف:۔ ىعنى ىہ دونوں گمان غلط ہىں بلکہ جو چىز مقدر نہىں وہ آگے بڑھنے سے بھى حاصل نہىں ہوسکتى اِس لئے اس گمان سے آگے بڑھنا بے کار ۔ اور اسى طرح جو چىز مقدر ہے وہ ہٹنے اور بچنے سے ٹل نہىں سکتى اس لئے اس سے بچنا بىکار۔
عن أبى هريرة قال قال رسول اﷲ صلى اﷲ عليه وسلم:((احرص على ما ينفعك واستعن بالله ولا تعجز، وإن أصابك شيء فلا تقل: لو أني فعلت لكان كذا وكذا. ولكن قل: قدر الله وما شاء فعل. فإن لو تفتح عمل الشيطان))، رواہ مسلم
حضرت ابوہرىرہؓ سے رواىت ہے کہ رسول اﷲ نے فرماىا کہ اپنے نفع کى چىز کو کوشش سے حاصل کر اور اﷲسے مدد چاہ اور ہمت مت ہار اور اگر تجھ پر کوئى واقعہ پڑ جائے تو ىوں کرتا تو اىسا اىسا ہوجاتا لىکن (اىسے وقت مىں) ىوں کہہ کہ اﷲتعالىٰ نے ىہى مقدر فرماىا تھا اور جو اس کو منظور ہوا اس نے وہى کىا(مسلم ىہاں تک کى حدىثىں جمع الفوائد سے نقل کى گئى ہىں۔ ان حدىثوں مىں زىادہ تقدىر کا بىان تھا۔ آگے وہ آىتىں اور حدىثىں ہىں جن مىں زىادہ توکل کا اور کچھ کچھ تقدىر کا بىان ہے۔