أن الأمة لو اجتمعت على أن ينفعوك بشيء لم ينفعوك إلا بشيء قد كتبه الله لك، ولو اجتمعوا على أن يضروك بشيء لم يضروك إلا بشيء قد كتبه الله عليك)) رواہ الترمذى
ابن عباسؓ سے رواىت ہے کہ مَىں نبى کے پىچھے تھا آپ نے مجھ سے فرماىا اے لڑکے! مىں تجھ کو کو چند باتىں بتلاتا ہوں ، اﷲتعالىٰ کا خىال رکھ وہ تىرى حفاظت فرماوے گا، اﷲتعالىٰ کا خىال رکھ تو اس کو اپنے سامنے (ىعنى قرىب) پاوے گا، جب تجھ کو کچھ مانگنا ہو تو اﷲتعالىٰ سے مانگ اور جب تجھ کو کچھ چاہنا ہو تو اﷲتعالىٰ سے مدد چاہ، اور ىہ ىقىن کر لے کہ تمام گروہ اگر اس بات پر متفق ہوجاوىں کہ تجھ کو کسى بات سے نفع پہنچاوىں تو تجھ کو ہرگز نفع نہىں پہنچا سکتے بجز اىسى چىز کے جو اﷲتعالىٰ نے تىرے لئے لکھ دى تھى۔ اور اگر وہ سب اس بات پر متفق ہوجاوىں کہ تجھ کو کسى بات سے ضرر پہنچاوىں تو تجھ کو ہرگز ضرر نہىں پہنچا سکتے بجز اىسى چىز کے جو اﷲتعالىٰ نے تىرے لئے لکھ دى تھى۔(ترمذى)
عن أبي الدرداء قال سمعت رسول اﷲ صلى اﷲ عليه وسلم: ((فرغ الله إلى كل عبد من خمس من أجله ورزقه وعمله ومضجعه وشقي أم سعيد)) رواہ احمد و البزار والکبىر والاوسط
حضرت ابودرداء سے رواىت ہے کہ اﷲتعالىٰ نے تمام بندوں کى پانچ چىزوں سے فراغت فرما دى ہے: اس کى عمر سے، اور اس کے رزق سے اور اس کے عمل سے اور اس کے دفن ہونے کى جگہ اور ىہ کہ (انجام مىں) سعىد ہے ىا شقى ہے۔