اﷲتعالىٰ تم کو(جنت مىں) کھلى جگہ دے گا اور جب (کسى ضرورت سے) ىہ کہا جاوے کہ (مجلس سے) اُٹھ کھڑے ہو تو اُٹھ کھڑے ہوا کرو (خواہ خلوت کى ضرورت سے اُٹھاوے اور خواہ دوسرى جگہ بىٹھنے کے لئے اُٹھاوے) (مجادلہ۔ آىت:11)
عن عائشة قالت: لما كانت ليلتي التي كان النبي صلى الله عليه وسلم فيها عندي... فاضطجع، فلم يلبث إلا ريثما ظن أن قد رقدت، فأخذ رداءه رويدا، وانتعل رويدا، وفتح الباب فخرج، ثم أجافه رويدا ... وظننت أن قد رقدت، فكرهت أن أوقظك، وخشيت أن تستوحشي. رواه مسلم
حضرت عائشہؓ سے رواىت ہے کہ رسول اﷲ مىرى بارى کى رات مىں (اوّل) بستر پر لىٹ گئے۔ پھر اتنا ہى توقف فرماىا کہ آپ نے ىہ سمجھا کہ مَىں سو گئى، سو اپنا چادرہ آہستہ سے لىا اور نعل مبارک آہستہ سے پہنے اور دروازہ آہستہ سے کھولا اور باہر تشرىف لے گئے پھر دروازہ آہستہ سے بند کر دىا (اور بقىع مىں تشرىف لے گئے) اور (واپسى پر اس کى وجہ مىں ىہ) فرماىا کہ مىں ىہ سمجھا کہ تم سو گئىں اور مَىں نے تمہارا جگانا پسند نہىں کىا اور مجھ کو اندىشہ ہوا کہ( تم جاگ کر اکىلى گھبراؤ گى الخ (عىن مسلم)