زىادہ گناہ ہوگا چنانچہ:
عن علي قال..... فبعثني أنا ومن معي فقال: ائتوا روضة خاخ فذكر له ما تقدم فأنزل الله {يا أيها الذين آمنوا لا تتخذوا عدوي وعدوكم} الآية. كذا في الدر المنثور
حاطب بن ابى بلتعہؓ نے بد نىتى سے نہىں بلکہ غلط فہمى سے رسول اﷲ کا اىک اىسا ہى راز کفار مکہ کو پہنچا دىا تھا ۔ اس پر سورۂ ممتحنہ کى شروع کى آىتوں مىں تنبىہ کى گئى (عىن در منثور از کتب حدىث)
بلکہ جس معاملہ کا بھى تعلق عام مسلمانوں سے ہو اگرچہ اس کے ظاہر کرنے مىں کوئى نقصان بھى معلوم نہ ہوتا ہو تب بھى بجز ان لوگوں کے جو عقل اور شرع کے موافق اس معاملہ کو ہاتھ مىں لئے ہوئے ہىں عام لوگوں کو اس کا ظاہر کرنا نہ چاہئے۔ کىونکہ ممکن ہے کہ اس کے نقصان کى طرف اس شخص کى نگاہ نہ پہنچى ہو ۔ چنانچہ:
وَإِذَا جَاءَهُمْ أَمْرٌ مِنَ الْأَمْنِ أَوِ الْخَوْفِ أَذَاعُوا بِهِ وَلَوْ رَدُّوهُ إِلَى الرَّسُولِ وَإِلَى أُولِي الْأَمْرِ مِنْهُمْ لَعَلِمَهُ الَّذِينَ يَسْتَنْبِطُونَهُ مِنْهُمْ وَلَوْلَا فَضْلُ اللَّهِ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَتُهُ لَاتَّبَعْتُمُ الشَّيْطَانَ إِلَّا قَلِيلًا النساء: ٨٣
فرماىا اﷲتعالىٰ نے: اور جب ان لوگوں کو کسى امر (جدىد) کى خبر پہنچتى ہے خواہ (وہ امر موجب) امن ہو ىا (موجب) خوف تو اس (خبر) کو (فوراً) مشہر کر دىتے ہىں (اس مىں اىسے اخبار اور اىسے جلسے بھى آگئے