ىہى سمجھ کر اس سے محبت کرو۔
جاء أعرابي إلى النبي - صلّى الله عليه وسلم - فقال يا رسول الله متى الساعة قال ما أعددت لها قال ما أعددت لها كبير صلاة ولا صيام إلا إني أحب الله ورسوله فقال له رسول الله - صلّى الله عليه وسلم - المرء مع من أحب قال أنس فما رأيت المسلمين فرحوا بشيء بعد الإسلام فرحهم بذلك.
قال العراقي: متفق عليه من حديث أنس
حضرت انس ؓ سے رواىت ہے کہ پىغمبر کى خدمت مىں اىک دىہاتى حاضر ہوا اور عرض کىا ىا رسول اﷲ! قىامت کب کو ہوگى؟ آپ نے فرماىا تو نے اس کے لئے کىا سامان کر رکھا ہے (جو اس کے آنے کا شوق ہے) اس نے عرض کىا کہ مَىں نے اس کے لئے کچھ بہت نماز روزہ کا سامان تو کىا نہىں مگر اتنى بات ہے کہ مَىں اﷲورسول سے محبت رکھتا ہوں ۔ رسول اﷲ نے اس سے فرماىا کہ (قىامت مىں) ہر شخص اسى کے ساتھ ہوگا جس سے وہ محبت رکھتا ہوگا (سو تجھ کو مىرا ىعنى رسول اﷲ کا ساتھ نصىب ہوگا اور جب رسول اﷲ کے ساتھ ہوگا تو اﷲتعالىٰ کے ساتھ بھى ہوگا) حضرت انسؓ فرماتے ہىں کہ مَىں نے مسلمانوں کو اسلام لانے (کى خوشى) کے بعد کسى بات پر اتنا خوش ہوتا نہىں دىکھا جتنا اس پر خوش ہوئے۔ رواىت کىا اس کو بخارى ومسلم نے۔