فيقولون: نعم. فيقول: ماذا قال عبدي؟ فيقولون: حمدك واسترجع. فيقول الله: ابنوا لعبدي بيتا في الجنة وسموه بيت الحمد ". رواه أحمد والترمذي
ابو موسىٰ اشعرىؓ سے رواىت ہے کہ رسول اﷲ نے فرماىا: جب کسى بندہ کا بچہ مر جاتا ہے اﷲتعالىٰ فرشتوں سے فرماتا ہے : تم نے مىرے بدہ کى جان لے لى، وہ کہتے ہىں ہاں، پھر فرماتا ہے تم نے اس کے دل کا پھل لے لىا ، وہ کہتے ہىں ہاں، پھر فرماتا ہے مىرے بندہ نے کىا کہا، وہ کہتے ہىں آپ کى حمد ( و ثنا کى اور اِنَّا لِلہِ وَ اِنَّا اِلَيْهِ رٰجِعُوْنَ کہا۔ پس اﷲتعالىٰ فرماتا ہے مىرے بندہ کے لئے جنت مىں اىک گھر بناؤ اور اس کا نام بىت الحمد رکھو۔ (احمد و ترمذى)
عن أبي الدرداء رضي الله عنه عن النبي صلى الله عليه وسلم قال ثلاثة يحبهم الله ويضحك إليهم ويستبشر بهم الذي إذا انكشفت فئة قاتل وراءها بنفسه لله عز وجل فإما أن يقتل وإما أن ينصره الله عز وجل ويكفيه فيقول انظروا إلى عبدي هذا كيف صبر لي بنفسه.... رواه الطبراني في الكبير
ابو درداء ؓ سے (اىک لانبى حدىث مىں) رواىت ہے کہ رسول اﷲ نے فرماىا: تىن شخص ہىں جن سے اﷲتعالىٰ محبت کرتا ہے اور ان کى طرف متوجہ ہو کر ہنستا ہے (جىسا اس کى شان کے لائق ہے) اور ان کى حالت پر خوش ہوتا ہے (ان تىن مىں) اىک وہ (بھى ) ہے جو اﷲتعالىٰ کے لئے جان دىنے کو تىار ہوگىا (جہاں اس کى شرطىں پائى جاوىں) پھر خواہ جان جاتى رہى اور خواہ اﷲتعالىٰ نے اس کو غالب کر دىا اور اس کى طرف سے کافى ہوگىا۔ اﷲتعالىٰ فرماتا ہے مىرے اس بندہ کو دىکھو مىرے لئے کس طرح اپنى جان کو صابر بنا دىا (اھ مختصراً، عىن ترغىب از طبرانى)