على ما يمحو الله به الخطايا ويرفع به الدرجات؟ " قالوا بلى يا رسول الله قال: «إسباغ الوضوء على المكاره وكثرة الخطى إلى المساجد وانتظار الصلاة بعد الصلاة فذلكم الرباط»رواه مسلم والترمذي
ابوہرىرہؓ سے رواىت ہے کہ رسول اﷲ نے فرماىا : کىا تم کو اىسى چىزىں نہ بتلاؤں جن سے اﷲتعالىٰ گناہوں کو مٹاتا ہے اور درجوں کو بڑھاتا ہے؟ لوگوں نے عرض کىا ضرور بتلائىے ىا رسول اﷲ! آپ نے فرماىا وضو کامل کرنا، ناگوارى کى حالت مىں (کہ کسى وجہ سے وضو کرنا مشکل معلوم ہوتا ہے مگر پھر ہمت کرتا ہے) اور بہت سے قدم ڈالنا مسجدوں کى طرف (ىعنى دور سے آنا ىا بار بار آنا) اور اىک نماز کے بعد دوسرى نماز کا انتظار کرنا الخ (مسلم و ترمذى)
ف:۔ اىسے وقت وضو کرنا صبر کى اىک مثال ہے۔
وعن أبي الدرداء قال: أوصاني خليلي أن لا تشرك بالله شيئا وإن قطعت وحرقت. رواه ابن ماجه
ابوالدرداءؓ سے رواىت ہے کہ مجھ کو مىرے دلى محبوب () نے وصىت فرمائى کہ اﷲتعالىٰ کے کسى چىز کو شرىک مت کرنا اگرچہ تىرى بوٹىاں کاٹ دى جاوىں اور تجھ کو (آگ مىں) جلاىا جاوے الخ (ابن ماجہ)