ثابت رہىں) (آل عمران۔ آىت: 146)مَا عِنْدَكُمْ يَنْفَدُ وَمَا عِنْدَ اللَّهِ بَاقٍ وَلَنَجْزِيَنَّ الَّذِينَ صَبَرُوا أَجْرَهُمْ بِأَحْسَنِ مَا كَانُوا يَعْمَلُونَ: ٩٦
فرماىا اﷲتعالىٰ نے: اور جو لوگ (احکامِ دىن پر) صابر (ثابت قدم) رہىں ہم ان کے اچھے کاموں کے عوض مىں ان کا اجر ان کو ضرور دىں گے (نحل۔ آىت:96)
إِنَّ الْمُسْلِمِينَ وَالْمُسْلِمَاتِ وَالْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ وَالْقَانِتِينَ وَالْقَانِتَاتِ وَالصَّادِقِينَ وَالصَّادِقَاتِ وَالصَّابِرِينَ وَالصَّابِرَاتِ وَالْخَاشِعِينَ وَالْخَاشِعَاتِ وَالْمُتَصَدِّقِينَ وَالْمُتَصَدِّقَاتِ وَالصَّائِمِينَ وَالصَّائِمَاتِ وَالْحَافِظِينَ فُرُوجَهُمْ وَالْحَافِظَاتِ وَالذَّاكِرِينَ اللَّهَ كَثِيرًا وَالذَّاكِرَاتِ أَعَدَّ اللَّهُ لَهُمْ مَغْفِرَةً وَأَجْرًا عَظِيمًا الأحزاب: ٣٥
اﷲتعالىٰ نے اىک طوىل آىت مىں دوسرے اعمال کے ىہ بھى فرماىا: اور صبر کرنے والے مرد اور صبر کرنے والى عورتىں (پھر اخىر مىں فرماىا) ان سب کے لئے اﷲتعالىٰ نے مغفرت اور اجر عظىم تىار کر رکھا ہے (احزاب۔ آىت:35)
ف:۔ اس مىں سب قسمىں صبر کى آگئىں ، صبر طاعت پر، اور صبر معاصى سے، اور صبر مصائب پر۔
عن أبي هريرة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: (ألا أدلكم على ما يمحو الله به الخطايا ويرفع به الدرجات؟ " قالوا بلى يا رسول الله قال: «إسباغ الوضوء على المكاره وكثرة الخطى إلى المساجد وانتظار الصلاة بعد الصلاة فذلكم الرباط»رواه مسلم والترمذي
ابوہرىرہؓ سے رواىت ہے کہ رسول اﷲ نے فرماىا : کىا تم کو اىسى چىزىں نہ بتلاؤں جن سے اﷲتعالىٰ گناہوں کو مٹاتا ہے اور درجوں کو بڑھاتا ہے؟ لوگوں نے عرض کىا ضرور بتلائىے ىا رسول اﷲ! آپ نے فرماىا وضو کامل کرنا، ناگوارى کى حالت مىں (کہ کسى وجہ سے وضو کرنا مشکل معلوم ہوتا ہے مگر پھر ہمت کرتا ہے) اور بہت سے قدم ڈالنا مسجدوں کى طرف (ىعنى دور سے آنا ىا بار بار آنا) اور اىک نماز کے بعد دوسرى نماز کا انتظار کرنا الخ (مسلم و ترمذى)