ولكن غثاء كغثاء السيل ولينزعن الله من صدور عدوكم المهابة منكم وليقذفن في قلوبكم الوهن» . قال قائل: يا رسول الله وما الوهن؟ قال: «حب الدنيا وكراهية الموت» . رواه أبو داود والبيهقي في «شعب الإيمان»
ثوبانؓ سے رواىت ہے کہ رسول اﷲ نے فرماىا: قرىب زمانہ آرہا ہے کہ (کفار کى) تمام جماعتىں تمہارے مقابلہ مىں اىک دوسرے کو بلائىں گى جىسے کھانے والے اپنے خوان کى طرف اىک دوسرے کو بلاتے ہىں۔ اىک کہنے والے نے عرض کىا اور ہم اس روزہ (کىا) شمار مىں کم ہوں گے۔آپ نے فرماىا نہىں بلکہ تم اُس روز بہت ہوگے لىکن تم کوڑہ (اور ناکارہ) ہوگے جىسے رَو مىں کوڑا آجاتا ہےاور اﷲتعالىٰ تمہارے دشمنوں کے دلوں سے تمہارى ہىبت نکال دے گا اور تمہارے دلوں مىں کمزور ڈال دے گا۔ اىک کہنے والے نے عرض کىا کہ ىہ کمزورى کىا چىز ہے (ىعنى اس کا سبب کىا ہے) آپ نے فرماىا دنىا کى محبت اور موت سے نفرت (ابوداؤد وبىہقى)
عن عمار بن ياسر، وحذيفة قالا: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «إن الله عز وجل إذا أراد بالعباد نقمة أمات الأطفال، وأعقم أرحام النساء. رواه ابن ابي الدنيا في العقوبات.
ارشاد فرماىا رسول اﷲ نے کہ : جب اﷲتعالىٰ بندوں سے (گناہوں کا) انتقام لىنا چاہتا ہے بچے بکثرت مرتے ہىں اور عورتىں بانجھ ہوجاتى ہىں (عىن جزاء الاعمال از ابن ابى الدنىا)