يعرف به؟ قال: «نعم التجافي من دار الغرور والإنابة إلى دار الخلود والاستعداد للموت قبل نزوله»
ابن مسعودؓ سے رواىت ہے کہ رسول اﷲ نے ىہ آىت پڑھى (جس کا ترجمہ ىہ ہے کہ) جس شخص کو اﷲتعالىٰ ہداىت کرنا چاہتا ہے اُس کا سىنہ اسلام کے لئے کھول دىتا ہے پھر آپ نے فرماىا جب نور سىنہ مىں داخل ہوتا ہے وہ کشادہ ہوجاتا ہے ۔ عرض کىا گىا ىا رسول اﷲ! کىا اس کى کوئى علامت ہے جس سے (اس نور کى) پہچان ہوجاوے۔ آپ نے فرماىا : ہاں! دھوکے کے گھر سے (ىعنى دنىا سے) کنارہ کشى اور ہمىشہ رہنے کے گھر کى طرف (ىعنى آخرت کى طرف) توجہ ہوجانا اور موت کے لئے اس کے انے سے پہلے تىار ہوجانا (بىہقى)
ىہاں تک دنىا سے دل ہٹانے کا مضمون تھا ، آگے آخرت سے دل لگانے اور اس کا خىال رکھنے کا مضمون ہے۔
عن أبي هريرة رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «أكثروا ذكر هاذم اللذات الموت» . رواه الترمذي والنسائي وابن ماجه
ابوہرىرہؓ سے رواىت ہے کہ رسول اﷲ نے فرماىا: کثرت سے ىاد کىا کرو لذتوں کى قطع کرنے والى چىز کو ىعنى موت کو (ترمذى و نسائى و ابن ماجہ)
عن عبد الله بن عمرو قال ك قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «تحفة المؤمن الموت» . رواه البيهقي في شعب الإيمان
عبد اﷲبن عمرؓ سے رواىت ہے کہ رسول اﷲ نے فرماىا: موت تحفہ ہے مومن کا (بىہقى)