Deobandi Books

حیوۃ المسلمین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

292 - 357
المؤمن الموت» . رواه البيهقي في شعب الإيمان
عبد اﷲبن عمرؓ سے رواىت ہے کہ رسول اﷲ﷑ نے فرماىا: موت تحفہ ہے مومن کا (بىہقى)

ف:۔ سو تحفہ سے خوش ہونا چاہئے اور اگر کوئى عذاب سے ڈرتا ہو تو اس سے بچنے کى تدبىر کرے، ىعنى اﷲ و رسول کے احکام کو بجا لاوے، کوتاہى پر توبہ کرے۔
عن عبد الله بن عمر قال: أخذ رسول الله صلى الله عليه وسلم بمنكبي فقال: «كن في الدنيا كأنك غريب أو عابر سبيل» . وكان ابن عمر يقول: إذا أمسيت فلا تنتظر الصباح وإذا أصبحت فلا تنتظر المساء ......... رواه البخاري
عبد اﷲبن عمرؓ سے رواىت ہے کہ رسول اﷲ﷑ نے مىرے دونوں شانے پکڑے پھر فرماىا دنىا مىں اس طرح رہ جىسے گوىا تو پردىسى ہے(جس کا قىام پردىس مىں عارضى ہوتا ہے اس لئے اس سے دل نہىں لگاتا) ىا (بلکہ اىسى طرح رہ جىسے گوىا تو) راستہ مىں چلا جارہا ہے (جس کا بالکل ہى قىام نہىں) اور حضرت ابن عمرؓ فرماىا کرتے تھے کہ جب شام کا وقت آوے تو صبح کے وقت کا انتظار مت کر اور جب صبح کا وقت آوے تو شام کے وقت کا انتظار مت کر الخ (بخارى)

عن البراء بن عازب قال: .... ثم قال: " إن العبد المؤمن إذا كان في انقطاع من الدنيا وإقبال من الآخرة نزل إليه من السماء ملائكة بيض الوجوه ... معهم كفن من أكفان الجنة وحنوط من حنوط الجنة ... ثم يجيء ملك الموت حتى يجلس عند رأسه فيقول: أيتها النفس الطيبة اخرجي إلى مغفرة من الله ورضوان " ... فيأخذها فإذا أخذها لم يدعوها في يده طرفة عين حتى يأخذوها فيجعلوها في ذلك الكفن وفي ذلك الحنوط ويخرج منها كأطيب نفحة مسك وجدت على وجه الأرض» قال: " فيصعدون بها فلا يمرون - يعني بها - على ملأ من الملائكة إلا قالوا: ما هذه الروح الطيب فيقولون: فلان بن فلان بأحسن أسمائه التي كانوا يسمونه بها في الدنيا حتى ينتهوا بها إلى سماء الدنيا فيستفتحون له فيفتح له فيشيعه من كل سماء مقربوها إلى السماء التي تليها حتى ينتهى بها إلى السماء السابعة - فيقول الله عز وجل: اكتبوا كتاب عبدي في عليين وأعيدوه إلى الأرض فإني منها خلقتهم وفيها أعيدهم ومنها أخرجهم تارة أخرى قال: " فتعاد روحه فيأتيه ملكان فيجلسانه فيقولون له: من ربك؟ فيقول: ربي الله فيقولون له: ما دينك؟ فيقول: ديني الإسلام فيقولان له: ما هذا الرجل الذي بعث فيكم؟ فيقول: هو رسول الله صلى الله عليه وسلم ... فينادي مناد من السماء أن قد صدق فأفرشوه من الجنة وألبسوه من الجنة وافتحوا له بابا إلى الجنة "قال: «فيأتيه من روحها وطيبها ويفسح له في قبره مد بصره». رواه أحمد
براء بن عازبؓ سے (اىک لانبى حدىث مىں) رواىت ہے کہ رسول اﷲ﷑ نے فرماىا کہ جب مؤمن دنىا سے آخرت کو جانے لگتا ہے تو اس کے پاس سفىد چہرہ والے فرشتے آتے ہىں ان کے پاس جنت کا کفن اور جنت کى خوشبو ہوتى ہے۔ پھر ملک الموت آتے ہىں اور کہتے ہىں کہ اے جانِ پاک اﷲتعالىٰ کى مغفرت اور رضامندى کى طرف چل۔ پھر جب اس کو لے لىتے ہىں تو وہ فرشتے ان کے ہاتھ مىں نہىں رہنے دىتے اور اس کو اس کفن اور اس خوشبو مىں رکھ لىتے ہىں اور اس سے مُشک کى سى خوشبو مہکتى ہے اور اس کو لے کر (اوپر) چڑھتے ہىں اور (زمىن پر رہنے والے) فرشتوں کى جس جماعت پر گذر ہوتا ہے وہ پوچھتے ہىں ىہ پاک روح کون ہے۔ ىہ فرشتے اچھے اچھے القاب سے اس کا نام بتلاتے ہىں کہ ىہ فلانا فلانے کا بىٹا ہے، پھر آسمان دنىا تک اس کو پہنچاتے ہىں اور اس کے لئے دروازہ کھلواتے ہىں اور دروازہ کھول دىا جاتا ہے اور ہر آسمان کے مقرب فرشتے اپنے قرىب والے آسمان تک اس کے ساتھ جاتے ہىں ىہاں تک کہ ساتوىں آسمان تک اُس کو پہنچاىا جاتا ہے۔ حق تعالىٰ فرماتا ہے مىرے بندہ کا اعمال نامہ علّىىن مىں لکھو اور اس کو (سوال و جواب کے لئے ) زمىن کى طرف لے جاؤ سو اس کى روح اُس کے بدن مىں لوٹائى جاتى ہے (مگر اس طرح نہىں جىسے دنىا مىں تھى بلکہ اس عالم کے مناسب جس کى حقىقت دىکھنے سے معلوم ہوگى) پھر اس کے پاس دو فرشتے آتے ہىں اور کہتے ہىں تىرا رب کون ہے؟ وہ کہتا ہے مىرا رب اﷲ ہے، پھر کہتے ہىں تىرا دىن کىا ہے؟ وہ کہتا ہے مىرا دىن اسلام ہے۔ پھر کہتے ہىں ىہ کون شخص ہىں جو تم مىں بھىجے گئے تھے؟ وہ کہتا ہے وہ اﷲکےپىغمبر ہىں۔ اىک پکارنے والا (اﷲتعالىٰ کى طرف سے) آسمان سے پکارتا ہے مىرے بندہ نے صحىح صحىح جواب دىا اس کے لئے جنت کا فرش کردو اور اس کو جنت کى پوشاک پہنا دو اور اس کے لئے جنت کى طرف دروازہ کھول دو۔ سو اس کو جنت کى ہوا اور خوشبو آتى رہتى ہے (اس کے بعد اسى حدىث مىں کافر کا حال بىان کىا گىا جو بالکل اس کى ضد ہے)   (احمد)


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 روحِ اوّل 1 1
3 اسلام و اىمان کے بىان مىں 1 2
4 روحِ دوم 7 1
5 تحصىلِ و تعلىم علمِ دىن 7 4
6 روحِ سوم 17 1
7 قرآن مجىد کا پڑھنا پڑھانا 17 6
8 روحِ چہارم 29 1
9 اﷲتعالىٰ سے محبت رکھنا اور رسول اﷲ﷑ سے محبت رکھنا 29 8
10 روح پنجم 42 1
11 تقدىر پر ىقىن لانا اور خدا تعالىٰ پر بھروسہ رکھنا 42 10
12 روح ششم 56 1
13 دعا مانگنا 56 12
14 اب دو چار حدىثىں دعا کى فضىلت اور آداب مىں لکھتا ہوں 61 12
15 روحِ ہفتم 65 1
16 نىک لوگوں کے پاس بىٹھنا 65 15
17 روح ہشتم 78 1
18 سىرت نبوى ﷑ 78 17
19 روحِ نہم 96 1
20 بھائى مسلمانوں کے حقوق کا خاص خىال رکھ کر ادا کرنا 96 19
21 احادىث 97 19
22 روح دہم 115 1
23 اپنى جان کے حقوق ادا کرنا 115 22
24 روح ىازدہم 130 1
25 نماز کى پابندى کرنا 130 24
26 روح دوازدہم 144 1
27 مسجد بنانا 144 26
28 روح سىزدہم 159 1
29 کثرت سے اﷲتعالىٰ کا ذکر کرنا 159 28
30 روح چہاردم 173 1
31 مالداروں کو زکوٰۃ کى پابندى 173 30
32 روح پانزدہم 186 1
33 علاوہ زکوٰۃ کے اور نىک کاموں مىں خرچ کرنااور ہمدردى کرنا 186 32
34 اجمالى دلىل 186 32
35 تفصىلى دلىلىں 187 32
36 روح شانزدہم 203 1
37 ملقب بہ باب الرىان روزے رکھنا خاص کر فرض روزے رمضان کے 203 36
38 روح ہفتدہم 218 1
39 ملقب بہ بىت الدىّان 218 38
40 روح ہشدہم 235 1
41 قربانى کرنا 235 40
42 قربانى سے روکنے کا مسئلہ 245 40
43 روح نوزدہم 249 1
44 آمدنى و خرچ کا انتظام رکھنا 249 43
45 روح بستم 264 1
46 نکاح کرنا اور نسل بڑھانا 264 45
47 روح بست و ىکم 281 1
48 دنىا سے دل نہ لگانا اور آخرت کى فکر مىں رہنا 281 47
49 روح بست و دوم 297 1
50 گناہوں سے بچنا 297 49
51 روح بست وسوم 315 1
52 صبر و شکر کرنا 315 51
53 روح بست و چہارم 330 1
54 مشورہ کے قابل امور مىں ؎دىانتدار خىر خواہوں سےمشورہ لىنا 330 53
55 روح بست و پنجم 344 1
56 امتىازِ قومى 344 55
Flag Counter