مرسلا
حضرت حذىفہؓ سے رواىت ہے کہ مَىں نے رسول اﷲ سے سنا (اپنے خطبہ مىں ىہ بھى فرماتے تھے کہ) دُنىا کى محبت تمام گناہوں کى جڑ ہے (رزىن، بىہقى عن الحسن مرسلاً)
عن جابر رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسم: «.......... وهذه الدنيا مرتحلة ذاهبة وهذه الآخرة مرتحلة قادمة ولكل واحدة منهما بنون فإن استطعتم أن لا تكونوا بني الدنيا فافعلوا فإنكم اليوم في دار العمل ولا حساب وأنتم غدا في دار الآخرة ولا عمل» . رواه البيهقي في «شعب الإيمان»
حضرت جابرؓ سے (اىک لانبى حدىث مىں) رواىت ہے کہ رسول اﷲ نے فرماىا: ىہ دنىا ہے جو سفر کرتى ہوئى جارہى ہے اور ىہ آخرت ہے جو سفر کرتى ہوئى آرہى ہے اور دونوں مىں سے ہر اىک کے کچھ فرزند ہىں۔ سو اگر تم ىہ کر سکو کہ دُنىا کے فرزندوں مىں نہ بنو تو اىسا کرو کىونکہ تم آج دار العمل مىں ہو اور ىہاں حساب نہىں ہے اور تم کل کو آخرت مىں ہو گے اور وہاں عمل نہ ہوگا (بىہقى)
عن ابن مسعود رضي الله عنه قال: تلا رسول الله صلى الله عليه وسلم: (فمن يرد الله أن يهديه يشرح صدره للإسلام) فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «إن النور إذا دخل الصدر انفسح» . فقيل: يا رسول الله هل لتلك من علم يعرف به؟ قال: «نعم التجافي من دار الغرور والإنابة إلى دار الخلود والاستعداد للموت قبل نزوله»
ابن مسعودؓ سے رواىت ہے کہ رسول اﷲ نے ىہ آىت پڑھى (جس کا ترجمہ ىہ ہے کہ) جس شخص کو اﷲتعالىٰ ہداىت کرنا چاہتا ہے اُس کا سىنہ اسلام کے لئے کھول دىتا ہے پھر آپ نے فرماىا جب نور سىنہ مىں داخل ہوتا ہے وہ کشادہ ہوجاتا ہے ۔ عرض کىا گىا ىا رسول اﷲ! کىا اس کى کوئى علامت ہے جس سے (اس نور کى) پہچان ہوجاوے۔ آپ نے فرماىا : ہاں! دھوکے کے گھر سے (ىعنى دنىا سے) کنارہ کشى اور ہمىشہ رہنے کے گھر کى طرف (ىعنى آخرت کى طرف) توجہ ہوجانا اور موت کے لئے اس کے انے سے پہلے تىار ہوجانا (بىہقى)