الْمَالُ وَالْبَنُونَ زِينَةُ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَالْبَاقِيَاتُ الصَّالِحَاتُ خَيْرٌ عِنْدَ رَبِّكَ ثَوَابًا وَخَيْرٌ أَمَلًاالكهف: ٤٦
فرماىا اﷲتعالىٰ نے: مال اور اولاد حىات دنىا کى اىک رونق ہے اور جو اعمال صالحہ (ہمىشہ ہمىشہ کو) باقى رہنے والے ہىں وہ آپ کے رب کے
نزدىک (ىعنى آخرت مىں اس دنىا سے) ثواب کے اعتبار سے بھى (بدرجہا) بہتر ہے اور امىد کے اعتبار سے بھى (بدرجہا) بہتر ہے ىعنى اعمالِ صالحہ پر جو جو امىدىں وابستہ ہوتى ہىں وہ آخرت مىں پورى ہوں گى اور اس سے بھى زىادہ ثواب ملے گا بخلاف متاع دنىا کے کہ اس سے خود دنىا ہى مىں امىدىں پورى نہىں ہوتىں اور آخرت مىں تو احتمال ہى نہىں (کہف۔آىت:46)
اعْلَمُوا أَنَّمَا الْحَيَاةُ الدُّنْيَا لَعِبٌ وَلَهْوٌ وَزِينَةٌ وَتَفَاخُرٌ بَيْنَكُمْ وَتَكَاثُرٌ فِي الْأَمْوَالِ وَالْأَوْلَادِ كَمَثَلِ غَيْثٍ أَعْجَبَ الْكُفَّارَ نَبَاتُهُ ثُمَّ يَهِيجُ فَتَرَاهُ مُصْفَرًّا ثُمَّ يَكُونُ حُطَامًا وَفِي الْآخِرَةِ عَذَابٌ شَدِيدٌ وَمَغْفِرَةٌ مِنَ اللَّهِ وَرِضْوَانٌ وَمَا الْحَيَاةُ الدُّنْيَا إِلَّا مَتَاعُ الْغُرُورِالحديد: ٢٠
فرماىا اﷲتعالىٰ نے: تم خوب جان لو کہ (آخرت کے مقابلہ مىں) دنىوى حىات (ہرگز قابل اشتغال مقصود نہىں کىونکہ) وہ محض لہو و لعب اور (اىک ظاہرى) زىنت اور باہم اىک دوسرے پر فخر کرنا (قوت و جمال مىں اور دنىوى ہنر و کمال مىں) اور اموال و اولاد مىں اىک کا دوسرے سے اپنے کو زىادہ بتلانا ہے (آگے دنىا کے زوال کو