أبي هريرة
ابن مسعود و ابوہرىرہ ؓ سے رواىت ہے کہ رسول اﷲ نے فرماىا کہ لوگوں پر اىک اىسا زمانہ آوے گا کہ آدمى کى ہلاکت اس کى بىوى اور ماں باپ اور اولاد کے ہاتھوں ہوگى کہ ىہ لوگ اس شخص کو نادارى سے عار دلائىں گے اور اىسى باتوں کى فرمائش کرىں گے جس کو ىہ اُٹھا نہىں سکے گا سو ىہ اىسے کاموں مىں گُھس جاوے جس مىں اس کا دىن جاتا رہے گا پھر ىہ برباد ہوجائے گا (عىن تخرىج مذکور از خطابى و بىہقى)
ف:۔ حاصل اس عذر کا ظاہر ہے کہ جب دىن کے ضرر کا قوى اندىشہ ہو ۔ اور بعضے آدمى جو کم ہمتى سے نکاح نہىں کرتے اور پرائے ٹکڑوں پر پڑے رہتے ہىں ان کى نسبت ىہ حدىث آئى ہے۔
عن عياض بن حمار المجاشعي، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال ذات يوم في خطبته: ..... قال: وأهل النار خمسة: الضعيف الذي لا زبر له، الذين هم فيكم تبعا لا يبتغون أهلا ولا مالا. رواه مسلم
عىاضؓ سے رواىت ہے کہ رسول اﷲ نے فرماىا: پانچ آدمى دوزکى ہىں (ان مىں سے) اىک وہ کم ہمت ہے جس کو (دىنکى) عقل نہىں جو لوگ تم مىں طفىلى بن کر رہتے ہىں نہ اہل و عىال رکھتے ہىں نہ مال رکھتے ہىں (مسلم)
اور بىبىوں کى طرح اولاد کے بھى حقوق ہىں جن کا حکم بھى ہے اور ان کے ادا کرنے سے ىہ بھى زىادہ امىد ہے کہ وہ زىادہ خدمت کرىں گے، ان مىں سے دىنى حقوق کا ذکر روح دوم کى نمبر 4و 6و 7 مىں اور روح سوم نمبر6و7 مىں ہوچکا ہے اور ان کا دُنىوى حق ىہ ہے کہ جن چىزوں سے دنىا کا نفع اور آرام ملتا ہے وہ بھى