إن ابنتي هذه أبت أن تتزوج، فقال لها: ((أطيعي أباك)) قالت: والذى بعثك بالحق لا أتزوج، حتى تخبرني ما حق الزوج على زوجته؟ قال: ....فذكر حقوقه... قالت: والذي بعثك بالحق لا أتزوج أبدا، فقال - صلى الله عليه وسلم - ((لا تنكحوهن إلا بإذنهن)). للبزار
ابوسعىدؓ سے رواىت ہے کہ اىک شخص اپنى بىٹى کو نبى کے پاس لاىا اور عرض کىا کہ ىہ مىرى بىٹى نکاح کرنے سے انکار کرتى ہے۔ آپ نے اس لڑکى سے فرماىا (نکاح کے بارہ مىں) اپنے باپ کا کہنا مان لے۔ اس نے عرض کىا قسم اس ذات کى جس نے آپ کو سچا دىن دے کر بھىجا مىں نکاح نہ کروں گى جب تک آپ مجھے ىہ نہ بتلا دىں کہ خاوند کا حق بى بى کے ذمہ کىا ہے؟ آپ نے فرماىا (اس مىں بعضے بڑے حقوق کا ذکر ہے) اس نے عرض کىا قسم اس ذات کى جس نے آپ کو سچا دىن دے کر بھىجا مَىں کبھى نکاح نہ کروں گى۔ آپ نے فرماىا عورتوں کا نکاح (جب وہ شرعاً با اختىار ہوں) بدون ان کى اجازت کے مت کرو (بزار)
ف:۔ اس کا عذر ىہ تھا کہ اس کو امىد نہ تھى کہ خاوند کا حق ادا کر سکوں گى آپ نے اس کو مجبور نہىں فرماىا۔