عن أبي موسى الأشعري قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ثلاثة لهم أجران: ورجل كانت عنده أمة يطؤها فأدبها فأحسن تأديبها وعلمها فأحسن تعليمها....الخ. متفق عليه
ابوموسىٰ اشعرىؓ سے (لانبى حدىث مىں) رواىت ہے کہ رسول اﷲ نے اىک اس شخص کى فضىلت فرمائى اس نے اس کو (دىنى) ادب اور علم اچھى طرح سکھلاىا الخ (عىن مشکوٰۃ از بخارى ومسلم)
ف:۔ ظاہر ہے کہ بى بى کا حق باندى سے زىادہ ہى ہے تو اس کو علم دىن سکھلانے کى کىسى کچھ فضىلت ہوگى۔ اور روح دوم نمبر 4 مىں اس کا حکم قرآن سے مذکور ہوا۔
عن أبي هريرة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «استوصوا بالنساء خيرا فإنهن خلقن من ضلع وإن أعوج شيء في الضلع أعلاه فإن ذهبت تقيمه كسرته وإن تركته لم يزل أعوج فاستوصوا بالنساء» رواه البخاري ومسلم والترمذي
ابوہرىرہؓ سے رواىت ہے کہ رسول اﷲ نے فرماىا : عورتوں کے حق مىں (تم کو) اچھے برتاؤ کى نصىحت کرتا ہوں تم (اس کو) قبول کرو کىونکہ عورت ٹىڑھى پسلى سے پىدا ہوئى ہے سو اگر تم اس کو سىدھا کرنا چاہو گے تو اس کو توڑ دو گے اور اس کا توڑنا طلاق دے دىنا ہے۔ اور اگر اس کو اس کے حال پر رہنے دو گے تو وہ ٹىڑھى ہى رہے گى۔ اس لئے ان کے حق مىں اچھے برتاؤ کى نصىحت قبول کرو۔ (بخارى ومسلم و ترمذى)