اچھے برتاؤ کى نصىحت قبول کرو۔ (بخارى ومسلم و ترمذى)
ف:۔ سىدھا کرنے کا ىہ مطلب کہ ان سے کوئى بات بھى تمہارى طبىعت کے خلاف نہ ہو۔ سو اس کو شش مىں کامىابى نہ ہوگى، انجام کار طلاق کى نوبت آوے گى۔ اِس لئے معمولى باتوں مىں درگذر کرنا چاہئے۔ نىز زىادہ سختى ىا بے پروائى کرنے سے کبھى عورت کے دل مىں شىطان دىن کے خلاف باتىں پىدا کر دىتا ہے اس کا سب سے زىادہ خىال رکھنا چاہئے۔
عن حكيم بن معاوية القشيري عن أبيه قال: قلت: يا رسول الله ما حق زوجة أحدنا عليه؟ قال: «أن تطعمها إذا طعمت وتكسوها إذا اكتسيت ولا تضرب الوجه ولا تقبح ولا تهجر إلا في البيت» . رواه أحمد وأبو داود وابن ماجه
حکىم بن معاوىہؓ اپنے باپ سے رواىت کرتے ہىں کہ مَىں نے عرض کىا ىا رسول اﷲ! ہمارى بى بى کا ہم پر کىا حق ہے؟ آپ نے فرماىا ىہ ہے کہ جب تم کھانا کھاؤ اس کو بھى کھلاؤ اور جب کپڑا پہنو اس کو بھى پہناؤ اور اس کے منہ پر مت مارو (ىعنى قصور پر بھى منہ پر مت مارو، اور بے قصور مارنا تو سب جگہ بُرا ہے) اور نہ اُس کو بُرا کوسنا دو اور نہ اس سے ملنا جلنا چھوڑو مگر گھر کے اندر اندر رہ کر (ىعنى روٹھ کر گھر سے باہر مت جاؤ) (ابوداود)