وسلم يا معشر الشباب من استطاع منكم الباءة فليتزوج فإنه أغض للبصر وأحصن للفرج. رواه البخاري ومسلم واللفظ لهما وأبو داود والترمذي والنسائي
عبد اﷲبن مسعودؓ سے رواىت ہے کہ ہم سے رسول اﷲ نے فرماىا : اے جوانوں کى جماعت! جو شخص تم مىں گھرستى کا بوجھ اُٹھانے کى ہمت رکھتا ہو (ىعنى بى بى کے حقوق ادا کر سکتا ہو) اس کو نکاح کر لىنا چاہئے کىونکہ نکاح نگاہ کو نىچى رکھنے والا ہے اور شرمگاہ کو بچانے والا ہے (ىعنى حرام نگاہ سے اور حرام فعل سے آسانى کے ساتھ بچ سکتا ہے۔ (ستۃ الا مالک)
ف:۔ اس کا دىنى فائدہ ہونا ظاہر ہے اور دنىوى فائدہ اىک تو نمبر1 مىں گذر چکا ہے اور کچھ آگے مذکور ہوتے ہىں۔
عن عائشة رفعته: ((تزوجوا النساء يأتينكم بالأموال)). للبزار
حضرت عائشہؓ سے رواىت ہے کہ رسول اﷲ نے فرماىا کہ عورتوں سے نکاح کرو وہ تمہارے لئے مال لاوىں گى (بزار)
ف:۔ ىہ بات اسى وقت ہے جب مىاں بى بى دونوں سمجھدار اور اىک دوسرے کے خىر خواہ ہوں۔ سو اىسى حالت مىں مرد تو ىہ سمجھ کر کہ مىرے ذمہ خرچ بڑھ گىا ہے کمانے مىں زىادہ کوشش کرے گا اور عورت گھر کا اىسا انتظام کرے گى جو مرد نہىں