عن ابن أبي نجيح رفعه: مسكين، مسكين، رجل ليست له امرأة. قالوا: وإن كان كثير المال؟ قال: وإن كان كثير المال، مسكينة، مسكينة امرأة ليس لها زوج. قالوا: وإن كانت كثيرة المال؟ قال: ((وإن كانت كثيرة المال. رواه رزين
ابن ابى نجىحؓ سے رواىت ہے کہ رسول اﷲ نے فرماىا کہ : محتاج ہے محتاج ہے وہ مرد جس کى بى بى نہ ہو ۔ لوگوں نے عرض کىا کہ اگرچہ وہ بہت مال والا ہو (تب بھى وہ محتاج ہے) آپ نے فرماىا (ہاں) اگرچہ وہ بہت مال والا ہو (پھر فرماىا) محتاج ہے محتاج ہے وہ عورت جس کے خاوند نہ ہو۔ لوگوں نے عرض کىا کہ اگرچہ وہ بہت مالدار ہو (تب بھى وہ محتاج ہے) آپ نے فرماىا (ہاں) اگرچہ وہ بہت مال والى ہو (رزىن)
ف:۔ کىونکہ مال کا جو مقصود ہے ىعنى راحت اور بے فکرى نہ اس مرد کو نصىب ہے جس کى بى بى نہ ہو اور نہ اس عورت کو نصىب ہے جس کے خاوند نہ ہو۔ چنانچہ دىکھا بھى جاتا ہے اور نکاح مىں بڑے بڑے فائدے ہىں دىن کے بھى اور دنىا کے بھى چنانچہ:۔
عن عبد الله بن مسعود رضي الله عنه قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم يا معشر الشباب من استطاع منكم الباءة فليتزوج فإنه أغض للبصر وأحصن للفرج. رواه البخاري ومسلم واللفظ لهما وأبو داود والترمذي والنسائي
عبد اﷲبن مسعودؓ سے رواىت ہے کہ ہم سے رسول اﷲ نے فرماىا : اے جوانوں کى جماعت! جو شخص تم مىں گھرستى کا بوجھ اُٹھانے کى ہمت رکھتا ہو (ىعنى بى بى کے حقوق ادا کر سکتا ہو) اس کو نکاح کر لىنا چاہئے کىونکہ نکاح نگاہ کو نىچى رکھنے والا ہے اور شرمگاہ کو بچانے والا ہے (ىعنى حرام نگاہ سے اور حرام فعل سے آسانى کے ساتھ بچ سکتا ہے۔ (ستۃ الا مالک)