لئے اچھى چىز ہے (احمد)
عن مقدام بن معدي كرب قال .... سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: «ليأتين على الناس زمان لا ينفع فيه إلا الدينار والدرهم» . رواه أحمد
مقدام بن معدى کربؓ سے رواىت ہے کہ مَىں نے رسول اﷲ سے سنا ہے کہ لوگوں پر اىک اىسا زمانہ آنے والا ہے کہ اس مىں صرف اشرفى اور روپىہ ہى کام دے گا۔ (احمد)
عن سفيان الثوري قال كان المال فيما مضى يكره فأما اليوم فهو ترس المؤمن وقال لولا هذه الدنانير لتمندل بنا هؤلاء الملوك وقال من كان في يده من هذه شيء فليصلحه فإنه زمان إن احتاج كان أول من يبذل دينه وقال: الحلال لايحتمل السرف. رواه في شرح السنة
حضرت سفىانِ ثورىؒ سے رواىت ہے کہ انہوں نے فرماىا کہ مال پہلے زمانہ مىں (ىعنى صحابہ کے وقت مىں) ناپسند کىا جاتا تھا (کىونکہ قلب مىں دىن کى قوت ہوتى تھى اس لئے مال سے قوت حاصل کرنے کى ضرورت نہ تھى، اور اس کى خرابىوں پر نظر کر کے اس سے دُور رہنا پسند کرتے تھے) لىکن اس زمانہ مىں وہ مال مومن کى ڈھال ہے (ىعنى اس کو بددىانتى سے بچاتا ہے کىونکہ قلب مىں وہ قوت نہىں ، پس مال کے نہ ہونے سے پرىشان ہوجاتا