ربه ويصل رحمه ويعمل لله فيه بحقه فهذا بأفضل المنازل. رواه الترمذي
ابوکبشہ انمارىؓ سے (اىک لانبى حدىث مىں) رواىت ہے کہ رسول اﷲ نے فرماىا کہ دنىا چار شخصوں کے لئے ہے (ان مىں سے) اىک وہ بندہ ہے کہ خدا تعالىٰ نے اس کو مال بھى دىا اور دىن کى واقفىت بھى دى سو وہ اس مىں اپنے رب سے ڈرتا ہے اور اپنے رشتہ دار سے سلوک کرتا ہے اور اس مىں اﷲتعالىٰ کے لئے اس کے حقوق پر عمل کرتا ہے ىہ شخص سب سے افضل درجہ مىں ہے ۔ الخ (ترمذى)
وعن أبي سعيد الخدري أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال:........ وإن هذا المال خضرة حلوة فمن أخذه بحقه ووضعه في حقه فنعم المعونة هو........ متفق عليه
حضرت ابوسعىد خدرىؓ سے (اىک لانبى حدىث مىں) رواىت ہے کہ رسول اﷲ نے فرماىا کہ ىہ مال خوش نما خوش مزہ چىز ہے جو شخص اس کو حق کے ساتھ (ىعنى شرع کے موافق) حاصل کرے اور حق مىں (ىعنى جائز موقع مىں) خرچ کرے تو وہ اچھى مدد دىنے والى چىز ہے الخ (بخارى ومسلم)
وعن عمرو بن العاص قال: ........ «نعم المال الصالح للرجل الصالح»رواه احمد
عمرو بن العاصؓ سے (اىک لانبى حدىث مىں) رواىت ہے کہ رسول اﷲ نے فرماىا : اچھا مال اچھے آدمى کے لئے اچھى چىز ہے (احمد)