گھوڑوں سے سامان درست رکھنے کا حکم فرماىا (سورۂ توبہ) اور رسول اﷲ نے اىسے ہى گھوڑوں کے رکھنے مىں خاص درجہ کے ثواب کا اور ان گھوڑوں کى ہر حالت پر بہت بہت نىکىوں کا وعدہ فرماىا ہے (مسلم) پس اىسى حالتوں مىں دنىا اور دىن کى موجودہ اور آئندہ حاجتوں کى کفاىت کى قدر روپىہ حاصل کرنا عبادت ہوگا۔ اگلى حدىثوں مىں اسى کا ذکر ہے۔
عن عبد الله بن مسعود قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «طلب كسب الحلال فريضة بعد الفريضة» رواه البيهقي في شعب الإيمان
حضرت عبد اﷲؓ سے رواىت ہے کہ رسول اﷲ نے فرماىا کہ حلال کمائى کى تلاش کرنا فرض ہے بعد فرض (عبادت) کے (بىہقى)
وعن أبي كبشة الأنماري أنه سمع رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول:........إنما الدنيا لأربعة نفر: عبد رزقه الله مالا وعلما فهو يتقي فيه ربه ويصل رحمه ويعمل لله فيه بحقه فهذا بأفضل المنازل. رواه الترمذي
ابوکبشہ انمارىؓ سے (اىک لانبى حدىث مىں) رواىت ہے کہ رسول اﷲ نے فرماىا کہ دنىا چار شخصوں کے لئے ہے (ان مىں سے) اىک وہ بندہ ہے کہ خدا تعالىٰ نے اس کو مال بھى دىا اور دىن کى واقفىت بھى دى سو وہ اس مىں اپنے رب سے ڈرتا ہے اور اپنے رشتہ دار سے سلوک کرتا ہے اور اس مىں اﷲتعالىٰ کے لئے اس کے حقوق پر عمل کرتا ہے ىہ شخص سب سے افضل درجہ مىں ہے ۔ الخ (ترمذى)