الاىمان مىں)
عن جابر قال: خرج علينا رسول الله صلى الله عليه وسلم ونحن نقرأ القرآن وفينا الأعرابي والأعجمي قال: «اقرؤوا فكل حسن ........» . رواه أبو داود والبيهقي في شعب الإيمان
حضرت جابر رضى اﷲعنہ سے رواىت ہے کہ رسول اﷲ ہمارے پاس تشرىف لائے اور ہم قرآن پڑھ رہے تھے ہم مىں دىہاتى لوگ بھى تھے اور اىسے بھى تھے جو عرب نہ تھے (مطلب ىہ کہ اىسے لوگ بھى تھے جو بہت اچھا قرآن نہ پڑھ سکتے تھے، کىونکہ دىہاتىوں کى تعلىم کم ہوتى ہے، اور جو عرب نہىں ان کى زبان عربى پڑھنے مىں زىادہ صاف نہىں ہوتى) آپ نے فرماىا پڑھتے رہو سب خاصے ہىں (ابوداؤد و بىہقى) (ىعنى اگر بہت اچھا نہ پڑھ سکو تو دل تھوڑا نہ کرو اور اچھا پڑھنے والے ان کو حقىر نہ سمجھىں۔ اﷲتعالىٰ دل کو دىکھتا ہے)
ف:۔ اس سے معلوم ہوا کہ خىال نہ کرے کہ ہمارى زبان صاف نہىں ىا ہمارى عمر زىادہ ہوگئى اب اچھا نہ پڑھا جاوے گا تو ہم کو ثواب کىا مِلے گا ىا شاىد گناہ ہو۔ دىکھو